الیکشن کمیشن نے حزب اختلاف سے حلف نامہ کے ساتھ ثبوت کا بھی مطالبہ کر دیا
ہندوستان کے الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ میں گڑ بڑ اور دھاندلی کے الزام پر حزب اختلاف کی جماعتوں کو سات اندر حلف نامہ کے ساتھ ثبوت پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
سحرنیوز/ہندوستان: دوسری طرف کانگریس پارٹی نے ان کی پریس کانفرنس مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے چودہ اگست کے احکامات پر عمل در آمد کا مطالبہ کیا ہے۔
ہندوستان کے چیف الیکشن کمشنرنے اتوار کی شام ایک پریس کانفرنس میں ووٹر لسٹ میں دھاندلی کے حزب اختلا ف کے الزام کو سختی سے مسترد کردیا۔
انھوں نے کہا کہ کمیشن کی نظر میں حکمراں اور حزب اختلاف کی جماعتوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔
ہندوستان کے چیف الیکشن کمیشنرنے کہا کہ یہ ادارہ نہ کسی کے حق میں ہوسکتا ہے اور نہ ہی کسی کے خلاف ۔
انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ووٹروں کے حقوق کے تحفظ کے لئے چٹان کی طرح کھڑا ہے ۔
ہندوستان کے چیف الیکشن کمشنر نے کرناٹک اور مہاراشٹر میں ووٹر لسٹ میں گڑبڑی کی تعلق سے راہل گاندھی کے الزام کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ بہت سنگین الزام ہے۔
انھوں نے کہا کہ مسٹر راہل گاندھی سات دن کے اندر ثبوت کے ساتھ حلف نامہ جمع کرائيں ورنہ یہ سمجھا جائے گا کہ ان کے الزمات بے بنیاد ہیں اور مسٹرگاندھی کو ملک سے معافی مانگنی ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ فہرست میں غلطیاں ممکن ہین لیکن ووٹ چوری کا الزام بقول ان کے آئين کی توہین ہے۔
دوسری طرف کانگریس میڈیا سیل کے انچارج نے چیف الیکشن کمشنر کی پریس کانفرنس پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن اپوزیشن دھمکی دینے کے بجائے تحقیقات کے ساتھ سامنے آئے ۔
انھوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے اپنی پوری پریس کانفرنس میں سینیئر کانگریسی رہنما راہل گاندھی کے ذریعے اٹھائے گئے سوالات میں سے کسی کا بھی جواب نہیں دیا ہے۔
انھوں نے کہا یہ بات واضح ہونی چاہئے کہ الیکشن کمیشن چودہ آگست دو ہزار پچیس کے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرے گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے اور پورا ملک اس کا منتظر ہے۔