راہل گاندھی کی یاترا، پٹنہ میں طاقت کا مظاہرہ
ہندوستان میں حزب اختلاف کے اںڈیا اتحاد نے آج اپنی سولہ روزہ ووٹر ادھیکار ریلی اپنے آخری مرحلے میں ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں طاقت کا مظاہرہ کیا۔
سحرنیوز/ہندوستان: رپورٹوں کے مطابق ووٹر ادھیکار ریلی کے آخری مرحلے میں آج بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے گاندھی میدان میں صبح سے ہی لوگ پہنچنا شروع ہوگئے تھے۔
رپورٹوں کے مطابق کانگریس رہنما راہل گاندھی، بہار کے سابق نائب وزیر اعلا تیجسوی یادو، مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلی، اور انڈیا بلاک میں شامل سبھی سیاسی جماعتوں کے اہم رہنماؤں کی قیادت میں یہ ریلی اپنے آخری مرحلے میں آج صبح گیارہ بجے پٹنہ کے گاندھی میدان سے روانہ ہوئی اور امبیڈکر پارک پہنچ کر ایک بڑے اجتماع میں تبدیل ہوگئی سترہ اگست کو کانگریسی رہنما راہل گاندھی اور ریاست بہار کے ممتاز نوجوان سیاستداں تیجسوی یادو کی قیادت میں یہ ریلی بہار کے علاقے سہسرام سے شروع ہوئی ۔
ریلی نے سولہ دن میں ایک ہزار تین سو کلومیٹر کی مسافت طے اور ریاست کے تیئيس اضلاع سے گزر کر پٹنہ پہنچی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ہندوستان کی مرکزی حکومت اور ہندوستانی الیکشن کمیشن کی مبینہ ووٹ چوری کے خلاف انڈیا اتحاد کی اس ریلی کو گزشتہ سولہ دن میں عوام کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی ہے ۔
رپورٹوں کے مطابق آج پٹنے میں اس ریلی میں لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کی شرکت بتائی گئی ہے ۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ کاںگریس پارٹی کے سینئر رہنما پون کھیڑا نے اتوار کی شام پٹنہ میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ بہار ووٹر لسٹ سے پینسٹھ لاکھ ووٹروں کے نام خارج کرنے کا الیکشن کمیشن نے اعتراف کیا ہے لیکن ووٹر لسٹ سے ، اس سے کہیں زیادہ لوگوں کے نام کاٹے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ یہ بہت بڑی سازش ہے اورالیکشن کمیشن نے پینسٹھ لاکھ ووٹروں کے نام کاٹنے کا اعتراف کرکے اصل حقیقت چھپانے کی کوشش کی ہے۔
پون کھیڑا نے کہا ہے کہ اب تک الیکشن کمیشن میں نواسی لاکھ سے زائد شکایات درج کرائی جاچکی ہیں جن میں ریاست بہار کے نوے ہزار پانچ سو چالیس پولنگ اسٹیشنوں میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کرائی گئی ہے۔
پون کھیڑا نے کہا کہ ووٹر لسٹ سے رائے دہندگان کے نام کاٹنے کا یہ عمل دراصل ملک کے جمہوری ڈھانچے پر حملہ ہے جس پر خاموش رہنا جمہوریت کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔