لداخ میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال: سیاحت اور کاروبار مفلوج
ہندوستان کے زیر انتظام لداخ کے علاقے لیہہ میں حالیہ پر تشدد واقعات اور کرفیو کی وجہ سے سیاحت اور معیشت کو زبردست نقصان پہنچنے کی خبر ہے -
سحرنیوز/ہندوستان: رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ لداخ میں آج کرفیو میں صبح دس بجے سے دو پہر دوبجے تک کے چار گھنٹے کی نرمی کی گئی ۔
دوسری طرف بتایا گیا ہے کہ کرفیو کی وجہ سے بازار اور کاروبار بند ہے اور پورے لداخ میں سیاحت کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔
علاقے میں کرفیو اور کشیدگی کی وجہ سے سیاحت بھی معطل ہوگئی ہے ۔
جو سیاح لداخ میں موجود ہیں وہ ہوٹلوں میں اپنے کمروں میں بند ہوکر رہ گئے ہیں اور آنے والے سیاحوں نے اپنی بکنگ کینسل کرادی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ دیئے جانے کے مطالبے کی تحریک کے دوران شہر لیہہ میں چوبیس ستمبر کو پر تشدد مظآہرے ہوئے تھے۔
ان مظاہروں کے دوران مشتعل مظاہرین نے بی جے پی کے دفتر کو آگ لگادی اور شہر میں زبردست توڑپھوڑ کی ۔
سیکورٹی اہلکاروں نے مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لئے فائرنگ کردی اور سیکورٹی اہکاروں اور مظاہرین کے درمیان تصادم میں کم سے کم چار افراد ہلاک اور ڈیڑھ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔
اس واقعے کے بعد حکومت نے لییہ میں کرفیولگادیا اور تحریک کے رہنما سونم وانگ چک کو نیشنل سیکورٹی ایکٹ کے تحت کرفتار کرلیا-