ڈاکٹر علی لاریجانی کی نیویارک میں مختلف ممالک کی پارلیمانوں کے اسپیکروں سے ملاقاتیں
Sep ۰۲, ۲۰۱۵ ۰۸:۳۳ Asia/Tehran
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے مقابلے میں شام کے عوام کی استقامت اب تک بہت موثر رہی ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے نیویارک میں بین الپارلیمانی یونین کے چوتھے اجلاس کے موقع پر اپنے شامی ہم منصب سے ملاقات میں بحران شام کو سیاسی طریقے سے حل کیے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر علی لاریجانی نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ بعض حکومتیں ایک طرف دہشت گردوں سے ڈرتی ہیں اور دوسری جانب جنگ بھڑکانے کے درپے رہتی ہیں کہا کہ شام کے بحران کی راہ حل یہ نہیں ہے کہ ہم مشرق وسطی کو دہشت گردوں کے حوالے کر دیں۔ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، شام میں امن اور مذاکرات کا راستہ ہموار ہونے تک اس ملک کی حکومت اور عوام کی حمایت کو اپنا فرض سمجھتا ہے۔
شام کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد جہاد اللحام نے بھی اس ملاقات میں اپنے ملک کی حمایت پر مبنی اسلامی جمہوریہ ایران کے دو ٹوک موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ استقامت کے محور کو یقینا کامیابی حاصل ہوگی کیونکہ یہ اخلاقی بنیادوں پر استوار ہے اور اس کا کوئی بھی رکن کمزور نہیں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے نیویارک میں بین الپارلیمانی یونین کے چوتھے اجلاس کے موقع پر عمان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر شیخ خالد بن حلال بن ناصر المعلولی سے بھی ملاقات کی۔ ڈاکٹر علی لاریجانی نے اس ملاقات کے دوران شام میں فوجی اقدام کو بے نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ شام کی صورتحال کو سیاسی طریقے سے بدلنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے متحدہ قومی حکومت کی تشکیل کو یمن کے بحران کا حل قرار دیا اور کہا کہ خطے خصوصا یمن کے مذاکرات میں عمان کا کردار بہت مثبت ہے۔ عمان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بھی اس ملاقات میں اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ فوجی طریقوں سے اب تک سوائے قتل، لوگوں کے بے گھر ہونے اور بنیادی تنصیبات کی تباہی کے کوئی اور نتیجہ حاصل نہیں ہوا ہے کہا کہ ہمارا موقف یہ ہے کہ صرف سیاسی جماعتوں کے مذاکرات کے ذریعے ہی قوموں کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکتا ہے۔ شیخ خالد بن حلال بن ناصر المعلولی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور عمان کے تعلقات بلند ترین سطح پر قائم ہیں اور اس سے اقتصادی تعلقات کی تقویت کا راستہ ہموار ہوا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے نیویارک میں برطانیہ کے دارالامرا کی سربراہ اور فرانس کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ڈاکٹر علی لاریجانی نے برطانوی دارالامرا کی سربراہ سے ملاقات میں کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کسی ایک خطے تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ سب کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے اقتصادی تعاون میں ٹیکنالوجی کے تبادلے کو ایران کی ترجیح قرار دیا اور کہا کہ اسّی ملین نفوس پر مشتمل آبادی کی منڈی اور تیل و گیس کے عظیم ذخائر کی وجہ سے ایران میں سرمایہ کاری کا ایک مناسب موقع پایا جاتا ہے۔ برطانوی دارالامرا کی سربراہ بارونس ڈیسوزا نے بھی اس موقع پر ایران اور برطانیہ کے درمیان ٹیکنالوجی کے تبادلے پر زور دیا اور کہا کہ تہران میں برطانوی سفارت خانے کے دوبارہ کھولے جانے سے کشیدگی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
ا
سلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے فرانسیسی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر سے ملاقات میں تیل، گیس اور پیٹروکیمیکل کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو باہمی اقتصادی تعاون میں ایران کی ترجیح قرار دیا
ڈاکٹر علی لاریجانی نے ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے ایٹمی معاہدے کے بارے میں کہا کہ یہ معاہدہ نقائص کا حامل ہونے کے باوجود ایک قابل قبول معاہدہ ہے اور اسے مثبت سمجھا جا سکتا ہے۔ فرانسیسی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بھی اس ملاقات میں ایٹمی معاہدے کو یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کی بہتری کا ایک موقع قرار دیا اور کہا کہ اس معاہدے کے ذریعے دوسرے مسائل کے بارے میں گفتگو کا راستہ ہموار ہوا ہے۔