ایران اور جرمنی کے وزارائے خارجہ کی مشترکہ پریس کانفرنس
ایران کے وزیر خارجہ نے شام میں دہشت گردوں کے خلاف روس کے فوجی اقدامات کو عالمی قوانین اور ضابطوں کے مطابق قرار دیا ہے۔
تہران میں اپنے جرمن ہم منصب فرانک والٹر اشٹائن مائر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمدجواد ظریف نے کہا کہ تمام ممالک کو خطے میں تکفیری داعشی دہشت گردی کے خلاف ٹھوس اور منطقی جنگ کی غرض سے بھرپور کردار ادار کرنا چاہیے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ شام کے حوالے سے مغرب کی سوچ اور موقف میں تھوڑی بہت حقیقت پسندانہ تبدیلی کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح مغرب میں حمکرانوں کا تعین ان ملکوں کے عوام کرتے ہیں اسی طرح شام میں بھی حکمرانوں کے بارے میں فیصلے کا حق شام کے عوام کو ملنا چاہیے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے یہ بات زور دیکر کہی کہ شام میں بیرونی مداخلت کا سلسلہ بند اور شامی عوام کے لئے امداد کی ترسیل میں آسانیاں پیدا کی جائیں۔ انہوں نے اسی طرح سعودی حکومت پر زور دیاکہ وہ علاقے کے حقائق کو سمجھنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران کو خطے سے باہر نکالنے کی سعودی کوششیں خطے میں خون خرابے اور بدامنی کو فروغ دینے کا سبب بنیں گی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بعض ممالک اس خام خیالی میں مبتلا ہیں کہ دہشت گرد گروہوں کو قلیل عرصے کے لئے اپنے مقاصد کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے حالانکہ آج دنیا اس بات سے اچھی طرح واقف ہے کہ دہشت گرد گروہ پورے خطے کے لئے سنگین خطرہ ہیں۔
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سانحہ منی میں ایرانی حجاج کرام کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے سعودی حکومت پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد اس سانحے میں لاپتہ ہونے والے ایرانی شہریوں کی صورتحال کو واضح کر ے۔ انہوں نے ایران اور جرمنی کے تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیاد بر استوار ہیں۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ جرمن وزیر خارجہ کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ انتہا پسندی ، دہشت گردی ، منشیات کی اسمگلنگ، انسانی حقوق اور ترک اسلحہ جیسے معاملات پر بھی تفصیل سے بات چیت ہوئی ہے۔
محمد جواد ظریف نے ایران کے میزائل تجربات کے بارے میں امریکی صدر کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے اس قسم کا غیر حقیقت پسندانہ موقف اپنانا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کے اس طرح کے موقف کی وجہ سے ایرانی عوام میں امریکہ کے بارے میں اچھا تاثر نہیں پایا جاتا۔ ایران کے وزیر خارجہ نے یہ بات زور دیکر کہی کہ عالمی فورموں پر امریکی حکام کے موقف کی بہت زیادہ حیثیت تو نہیں ہے لیکن اس سے ایرانی عوام میں امریکہ کا چہرہ ضرور مخدوش ہوگیا ہے۔
جرمنی کے وزیر خارجہ فرانک والٹراشٹائن مائر نے ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان ویانا میں طے پانے والے ایٹمی سمجھوتے کو کامیاب سمجھوتہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فریقین نے تاحال اس سمجھوتے کے حوالے سے اپنے وعدوں کی پاسداری کی ہے اس لحاظ سے یہ سمجھوتہ ایک کامیاب سمجھوتہ ہے۔ جرمنی کے وزیر خارجہ نے ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جرمنی اور پانچ جمع ایک گروپ کے دیگر رکن ممالک، ایران کے ساتھ تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔