Nov ۲۴, ۲۰۱۵ ۰۷:۴۸ Asia/Tehran
  • گیس برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم کا تیسرا سربراہی اجلاس
    گیس برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم کا تیسرا سربراہی اجلاس

گیس برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم جی ای سی ایف کا سربراہی اجلاس پیر کی رات ایک بیان جاری کرنے کے ساتھ ہی اختتام پذیر ہوگیا۔

گیس برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم کے تیسرے سربراہی اجلاس کے بیان کے متن میں، کہ جسے اس تنظیم کے سکریٹری جنرل محمد حسین عادلی نے پڑھ کر سنایا، کہا گیا ہے کہ جی ای سی ایف کے ملکوں کے سربراہوں نے اپنے گیس کے ذخائر پر تنظیم کے رکن ملکوں کی دائمی حاکمیت کے حقوق کے تعلق سے باہمی تعاون اور یکجہتی نیز جی ای سی ایف کے منشور کے اہداف اور اصولوں پر کاربند رہنے پر تاکید کی ہے-

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ گیس کی صنعت کے شعبے میں معلومات کے تبادلے کے ذریعے جی ای سی ایف کے ممبر ممالک کے درمیان باہمی تعاون اور ہم آہنگی اور پوری دنیا میں قدرتی گیس کے استعمال کو بہتر بنانے کی راہ میں مشترکہ اقدامات عمل میں لایا جانا ضروری ہے- گیس برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم نے ماحولیات سے متعلق تشویش اور سیاسی و اقتصادی عدم اطمینان سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کے پیش نظر قدرتی گیس کی معقول اور منصفانہ قدرو قیمت کے قائل ہونے کی اہمیت پر تاکید کی-

گیس برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم کے اراکین نے، قدرتی گیس کے ذخائر سے حاصل ہونے والے اقتصادی اور اجتماعی مفادات کو بہتر بنانے کے مقصد سے عالمی سطح پر ہم آہنگ اسٹریٹیجی اور پالیسیوں پر عمل درآمد کے ذریعے، ممبر ملکوں کے مفادات کی حمایت پر زور دیا-

واضح رہے کہ گیس برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم جی ای سی ایف کا تیسرا سربراہی اجلاس پیر کے روز تہران میں منعقد ہوا جس میں دنیا کے نو ملکوں کے سربراہ شریک تھے- دو ہزار بیس کے بعد گیس کی مانگ میں اضافہ، عالمی منڈیوں میں جی ای سی ایف کی پوزیشن کے مستحکم ہونے کا باعث بنا ہے-

ٹیگس