علاقے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ کسی بھی ملک کے فائدے میں نہیں ہے: ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ علاقے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ کسی بھی ملک کے فائدے میں نہیں ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر علی لاریجانی نے جمعرات کو قم میں " اسلامی طرز زندگی اور اس کو لاحق خطرات" کے موضوع پر منعقد ہونے والی کانفرنس میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے، کہ علاقے میں دہشت گردانہ سرگرمیاں مغرب والوں کے فائدے میں بھی نہیں ہیں، کہا کہ دہشت گردی ایک خطرناک مسئلہ ہے جو علاقے میں پیدا ہوا ہے اور مغرب کی مدد منقطع ہونے سے دہشت گردی میں کمی واقع ہوگی۔
ڈاکٹر لاریجانی نے دہشت گردی کے سلسلے میں مغرب کے دوہرے رویئے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مغرب والے ایران کے برخلاف، کہ جس نے عراق اور شام میں دہشت گردی کے خلاف تعمیری اقدامات انجام دیئے ہیں، ایک طرف تو داعش مخالف اتحاد تشکیل دیتے ہیں اور دوسری طرف خفیہ طریقے سے اس دہشت گرد گروہ کی مدد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فرانس میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے اور ان میں فرانسیسی عوام کی ایک تعداد کے ہلاک اور زخمی ہونے کے بعد مغرب والوں نے مسلمانوں کو ان حملوں کا اصل ذمہ دار قرار دینے اور دنیا میں اسلام کی شبیہ بگاڑنے کی کوشش کی اور ان کا یہی رویہ مسلمانوں اور اسلامی ممالک کے خلاف مغربی ممالک کے عوام کی محاذ آرائی کا سبب بنا۔
مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر لاریجانی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ایران کا سنجیدہ رویہ بہت سے مغرب والوں کے سامنے اسلامی جمہوریہ ایران کا دہشت گردی مخالف موقف واضح ہونے کا سبب بنا ہے۔