Dec ۰۵, ۲۰۱۶ ۱۹:۴۹ Asia/Tehran
  • ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی پر ایران کا ردعمل شدید اور بھرپور ہو گا: علی اکبر صالحی

اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اگر مقابل فریقوں نے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی تو ایران کا ردعمل شدید اور بھرپور ہو گا۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے پیر کے روز آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں بین الاقوامی ایٹمی سیکورٹی کانفرنس سے اپنے خطاب میں یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ ایٹمی معاہدے پر قائم رہنے کا دارومدار مقابل فریقوں کے اقدامات اور وعدوں پر عمل درآمد پر ہے، کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اب تک ایٹمی معاہدے میں کیے گئے اپنے تمام وعدوں پر عمل کیا ہے اور وہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے میں کبھی پہل نہیں کرے گا۔

انھوں نے اپنے اس خطاب میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کا سخت حامی ہے، اس تناظر میں مشرق وسطی کے علاقے کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی میں شامل ہونے سے صیہونی حکومت کے ناقابل جواز انکار اور اس ناجائز حکومت کےفوجی ایٹمی پروگرام کو سنگین تشویش کا باعث اور علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے سنگیں خطرہ قرار دیا۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی ایٹمی سیکورٹی کانفرنس پیر کے روز سے ویانا میں شروع ہوئی ہے۔ اس کانفرنس کے اہم موضوعات میں ایٹمی تنصیبات میں تخریبی اقدامات اور ایٹمی مواد کی چوری کی روک تھام اور دہشت گرد گروہوں تک رسائی کو روکنے کے لیے ایٹمی مواد کی اسمگلنگ کامقابلہ کرنا شامل ہے۔ یہ بین الاقوامی کانفرنس جمعہ تک جاری رہے گی۔

ٹیگس