ایران کو میزائل اور طیارے بنانے کے لئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں، صدر مملکت
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران کو ماضی میں بزدلانہ جارحیت کا نشانہ بنایا گیا ہے اس لئے وہ اپنی مسلح افواج کو مضبوط نیز میزائل و طیارے بنانے کے لئے کسی سے اجازت نہیں لے گا
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے ہفتے کے روز تہران میں وزارت دفاع کی جدید پیداوار کی رونمائی کی تقریب میں کہا ہے کہ ایران کی مسلح افواج کی دفاعی بنیادوں کو مضبوط و مستحکم بنانے کا عمل صرف دفاعی نوعیت کا ہے اور ایران کے تیار کردہ ہتھیار کسی بھی ملک کو جارحیت کا نشانہ بنانے کے لئے نہیں ہیں۔اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کے لئے علاقے میں طاقت کے توازن کی برقراری اور دفاعی طاقت کا تحفظ، کہ جس نے بڑی طاقتوں کے مفادات کو خطرے سے دوچار کر دیا اور دنیا والوں تک انصاف و آزادی کا پیغام پہنچایا ہے، ایک ضروری امر ہے۔صدر مملکت نے مشرق وسطی میں علاقے کے بعض ملکوں اور امریکہ و دیگر بڑی طاقتوں کی جانب سے مختلف قسم کی جارحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بڑی طاقتوں کی مداخلت اور مقبوضہ فلسطین میں صیہونی ناسور، مشرق وسطی کے علاقے میں ہمیشہ تشویش، بدامنی اور جنگ و جارحیت کا سرچشمہ بنا رہا ہے۔صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کبھی کسی ملک کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا تاہم اسے مکمل ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے اس لئے کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اسے کئی بار سیاسی، اقتصادی اور فوجی جارحیت اور یلغار کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے مسلط کردہ جنگ کے زمانے میں میزائل کے حصول کو ایرانی عوام کی خواہش کا آئینہ دار قرار دیا اور کہا کہ ایرانی قوم آج سپریم کمانڈر، دفاعی صنعت اور تمام مسلح افواج سپاہ ، فوج ، بسیج اور پولیس پر فخر کرتی ہے - صدر مملکت نے اسی طرح ایران کے بہت سے دفاعی منصوبوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ ایرانی ماہرین کی جانب سے تیار کئے جانے والے جنگی طیارے، ہیلی کاپٹر، ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں، ایرانی عوام کی نظر میں قابل ذکر اہمیت کے حامل اور فخریہ کارنامے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ہفتے کے روز ایرانی ماہرین کے تیار کردہ کوثر نامی پہلے جٹ تربیتی طیارے، برڈ گائیڈڈ میگرانٹ چھے، نصیر اینٹی شپ کروز میزائل اور فضا سے فضا میں مار کرنے والے فکور میزائل کی رونمائی کی۔