Jun ۱۲, ۲۰۱۷ ۱۷:۲۵ Asia/Tehran
  • امریکی پالیسیاں تنگ نظری پر مبنی ہیں، وزیر خارجہ جواد ظریف

ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی سینیٹ کے تازہ فیصلے کو حکومت امریکہ کی تنگ نظری اور غلط پالیسیوں کا ثبوت قرار دیا ہے

امریکی سینیٹ نے آٹھ جون کو ایران کے خلاف نئی پابندیوں کے عبوری بل کی منظوری دے دی ہے جس کی حتمی توثیق کی صورت میں ایران کے خلاف مزید پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پیر کے روز نارو ے کے دارالحکومت اوسلو پہنچنے پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے وعدہ خلافی اور عہدشکنی کوئی نہیں بات نہیں ہے-انہوں نے کہا کہ نئی پابندیوں کے امکان کے بارے میں، یورپی یونین، چین اور روس کے ساتھ بات چیت کی جارہی ہے جو جامع ایٹمی معاہدے میں شامل دیگرممالک ہیں۔ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ جامع ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کا سلسلہ جاری رہےگا کیونکہ یورپی یونین کے رکن ممالک خود کو اس معاہدے پر علمدرآمد کا پابند سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی وعدہ خلافیوں سے قطع نظر یورپی ممالک ایران کے ساتھ تعلقات کو آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے دورہ اوسلو کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اوسلو فورم میں ایران کے پرامن اور اصولی موقف کو کھل کر بیان کریں گے۔انہوں نے کہاکہ مشرق وسطی کو خلیج فارس کے بعض رکن ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کا سامنا ہے جسے روکنے کے لیے عالمی کوششوں کی ضرورت ہے۔ایران کے وزیر خارجہ پیر روز کے ایک اعلی سطحی سفارتی وفد کے ہمراہ ، اوسلو فورم دوہزار سترہ میں شرکت کے لیے، ناروے پہنچے ہیں۔ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اوسلو فورم سے خطاب کے علاوہ، مختلف ملکوں کے عہدیداروں اور سیاسی شخصیات سے ملاقات اور گفتگو بھی کریں گے۔

ٹیگس