شہید محسن نے سب کا دل جیت لیا ۔ تصاویر
جوان شہید جو اپنے آقا حسین (ع) کی طرح تکفیری یزیدیوں کے ہاتھوں ذبح کر دیا گیا۔
شہید محسن حججی کی عمر 25 سال تھی اور وہ اصفہان کے رہنے والے تھے۔ حرم اہلبیت علیہم السلام کے دفاع اور تکفیریت و وہابیت کے خلاف شام میں جاری جنگ میں حصہ لینے کی خاطر انہوں نے شام کا سفر کیا۔چند روز قبل وہ عراق اور شام کی سرحد کے قریب میدان جنگ میں داعشی دہشتگردوں کے ہاتھوں اسیر بنا لئے گئے اور اسیر ہونے کے بعد جلاد صفت تکفیری یزیدیوں نے ان کا سر تن سے جدا کر دیا۔
انکی والدہ نے جب انکی شہادت کی خبر سنی تو بولیں :’’میں نے اپنے بیٹے کو حضرت زینب پر قربان کیا ہے‘‘۔
شہادت کے بعد انکی اہلیہ کا کہنا تھا:’’محسن نے شام کا رخ اس لئے کیا کہ دنیا والوں کو بتائیں کہ اب بھی اللہ والے ہیں دنیا میں...وہ بتانا چاہتے تھے کہ رہبر انقلاب امام خامنہ ای تنہا نہیں ہیں...جو ان پر آنسو بہانا چاہتا ہے وہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی مظلومیت پر آنسو بہائے اور دعا کرے کہ خدا ہمیں بھی صبر و تحمل عطا فرمائے۔
شہید محسن حججی نے ایک دو سالہ بچہ اپنی یادگار کے طور پر چھوڑا ہے۔
یہ جوان شہید گزشتہ دنوں میں سوشل میڈیا پر لاکھوں لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے اور ملک کی بڑی شخصیتوں سے لے کر عوام تک سبھی نے انکی جانفشانیوں کو سراہا۔ سوشل میڈیا پر انہیں لائیک کرنے والوں کی تعداد گزشتہ دنوں میں سب سے زیادہ رہی ہے۔