مغرب پر انحصار کا دور لد گیا، ایرانی وزیر خارجہ
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کی قراردادیں نہ تو سب کچھ ہیں اور نہ ہی انہیں محض کاغذ کا ایک ٹکڑا قرار دیا جاسکتا ہے۔
تہران کے پیس میوزیم میں شمالی کوریا کے معاملے پر سلامتی کونسل کے اجلاس کی طرز پرمنعقدہ ایک تعلیمی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرار دادیں سب کچھ نہیں ہیں اور نہ محض کاغذ کا ٹکڑا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دنیا میں فوجی طاقت ہی فیصلہ کن نہیں ہے بلکہ ڈسکورس فارمیشن، کانسیپٹ فارمیشن اور کنسینسس فارمیشن جیسے طاقت کے دوسرے ذرائع بھی موجود ہیں جن کے ذریعے قومی مفادات کا تحفظ کیا جاسکتا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا اور عالمی تعلقات میں مغرب پر انحصار کا دور بھی اب ختم ہوچکا ہے۔
محمد جواد ظریف نے واضح کیا کہ جارج بش کے دور میں امریکہ نے نئے عالمی نظام کا دعوی کیا تھا جس کے لیے بھاری مادی اور غیر مادی اخراجات بھی برداشت کیے گئے لیکن مشرقی ایشیا، شام، عراق اور افغانستان میں تشدد اور بدامنی کے سوا اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
ایران کے اعلی سفارت کار نے واضح کیا کہ، دنیا میں طاقت کے دوسرے ذرائع بھی موجود ہیں جن سے بخوبی اور کامیابی کے ساتھ استفادہ کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور خطے کے دوسرے ترقی پذیر ممالک اس نظریئے کو اپنا لیں تو مستقبل قریب میں عالمی معاملات میں اثرانداز ہونے کی توانائی پیدا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں حکومتوں اور ملکوں سے ہٹ کر بھی ایسے گروہ اور شخصیات موجود ہیں جو بین الاقوامی تبدیلیوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔