ایران کو امریکہ پر بھروسہ نہیں : وزیرخارجہ جواد ظریف
وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ایک بار پھر اس بات پر تاکید کی ہے کہ ایران، امریکہ پر اعتماد نہیں کرتا- انھوں نے اسی کے ساتھ سعودی حکومت کو نصیحت کی کہ اس خام خیالی سے باہر نکلے کہ وہ ایران کو الگ تھلگ کرسکتی ہے-
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے نیویارک میں امریکی تھنک ٹینک ایشیا سوسائٹی میں معروف اینکر چارلی روز سے گفتگو کے دوران کہا کہ ایٹمی سمجھوتہ اعتماد کی بنیاد پر انجام نہیں پایا ہے اور ایران کو بھی امریکہ پر بھروسہ نہیں ہے- وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ ، اب ایٹمی سمجھوتے کے بارے میں اپنے فیصلے کا اعلان کرے اور ثابت کرے کہ عالمی برادری اس پر اعتماد کر سکتی ہے یا نہیں - ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ تہران نے کسی بھی بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی ہے اس لئے اس کے خلاف نئی پابندیاں عائد نہیں کی جانی چاہئے- انھوں نے کہا کہ ایران ایٹمی ہتھیاروں کو اپنے قومی مفاد میں نہیں سمجھتا اور اگر امریکہ ایٹمی معاہدے سے باہر نکلےگا تو حالات کے مطابق ضروری فیصلے کئے جائیں گے- ایران کے وزیر خارجہ نے بحرین میں مظاہرین کی سرکوبی اور قطر اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کو مشرق وسطی میں امریکی صدر ٹرمپ کی حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ مشرق وسطی کو گفتگو کا پیغام دینے کی ضرورت ہے- ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے یمن اور شام میں سعودی عرب کی غلط پالیسیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو علاقے کے ایک اہم بازی گریا اسٹیک ہولڈر کی حیثیت سے ایران کو علاقے میں تنہا کرنے کی خام خیالی سے باہر نکل آنا چاہئے کیونکہ علاقے کی سلامتی کے لئے تعاون کی ضرورت ہے- وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ سعودی موقف کے برخلاف یمن اور شام کے بحران کے حل کا واحد راستہ جنگ بندی، انسان دوستانہ امداد ، سیاسی مذاکرات اور ایک وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل کے لئے انتخابات کا انعقاد ہے - ایران کے وزیرخارجہ نے عراق کے کردستان علاقے سے علحدگی کے لئے ریفرنڈم کو بھی ایک غلطی قرار دیا اور کہا کہ اس غلطی کے نتائج صرف عراقی کردستان تک ہی محدود نہیں رہیں گے-