Nov ۰۱, ۲۰۱۷ ۱۶:۲۹ Asia/Tehran
  •   فلسطین کی آزادی کے مقدس جہاد میں اللہ تعالی کا وعدہ قطعی ہے

رہبر انقلاب اسلامی نے لبنان میں علمائے استقامت کی دوسری عالمی کانفرنس کی مناسبت سے اپنے ایک پیغام میں تاکید کے ساتھ فرمایا ہے کہ تمام ان لوگوں کی جانب سے جارح صیہونی حکومت کے خلاف مختلف طرح سے جدوجہد جاری رکھے جانے کی ضرورت ہے جو اس بڑی ذمہ داری کا احساس کرتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے لبنان میں دوسری عالمی علما کانفرنس کے نام اپنے پیغام میں غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے پر تاکید فرمائی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مزاحمتی تحریک کی عالمی علماء یونین کے سربراہ شیخ ماہر حمود کے نام اپنے پیغام میں اسرائیل کے خلاف جد وجہد اور جہاد پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: فلسطین کی آزادی اور نجات کے مقدس جہاد میں اللہ تعالی کا وعدہ قطعی اور یقینی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے پیغام میں فرمایا: فلسطین کی آزادی اور نجات کے سلسلے میں پورے عالم اسلام اور اسلامی ممالک کے علماء، دانشوروں اور سیاستدانوں پر اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
اس مقدس جہاد میں اسلام اور مسلمانوں کی فتح یقینی ہے اور آج علماء اور دانشوروں کی کانفرنس اس سلسلے کی اہم کڑی ہے۔
لبنان میں دوسری عالمی علما کانفرنس بیروت میں فلسطین کے عنوان سے آج شروع ہوئی جو کل تک جاری رہے گی۔
دریں اثنا شیخ ماہر حمود نے کہا ہے کہ مزاحمتی تحریک کے  حامی علماء کی عالمی یونین کا یہ اجلاس بالفور اعلامیے کے سو سال پورے ہونے کے موقع پر منعقد ہو رہا ہے اور اس کا مقصد یہ بتانا ہے کہ فلسطین علاقے کا اہم ترین مسئلہ ہے۔
واضح رہے کہ بالفور اعلامیہ یا ڈکلیریشن 1917 میں اس وقت کے برطانوی وزیر خارجہ آرتھر جیمز بالفور نے صیہونی سیاستداں اور برطانوی رکن پارلیمنٹ والٹر روٹشیلڈ کو خطاب کرتے ہوئے جاری کیا تھا۔
اس اعلامیے میں سرزمین فلسطین میں اسرائیلیوں کو بسانے کی بات کی گئی تھی اور یہ اعلامیہ غاصب اور جابر صیہونی حکومت کی تشکیل کا نقطہ آغاز شمار ہوتا ہے۔

ٹیگس