ایران بھر میں امریکہ مخالف ریلیاں
ایران میں آج عالمی سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کے موقع پر امریکہ مخالف ریلیاں نکالی گئیں جن میں لاکھوں کی تعداد میں ایرانی عوام نے شرکت کی اور سامراجی طاقتوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔
دارالحکومت تہران سمیت ایران کے مختلف شہروں اور قریوں میں عالمی سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کی ریلیوں اور پروگراموں میں اسکولوں اور کالجوں کے طلبہ و طالبات اور اعلی عہدیداروں نے شرکت کی۔ عالمی سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کے موقع پر منعقدہ پروگراموں اور ریلیوں میں شریک طلبہ و طالبات امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگار ہے تھے۔
عالمی سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کے موقع پر تہران کے مختلف علاقوں میں نکالی جانے والی ریلیاں سابق امریکی سفارت خانے یا جاسوسی کے اڈے پر پہنچ کر ایک عظیم اجتماع میں تبدیل ہو گئیں جہاں مختلف طالبعلم رہنماؤں اور سرکاری عہدیداروں نے خطاب کیا۔ اس موقع پر ایک بیان بھی پڑھ کر سنایا گیا جس میں امریکی صدر کی جانب سے ملت ایران اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے خلاف توہین آمیز زبان اور خلیج فارس کے بجائے غلط اور جعلی نام کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ ایران کے عوام، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو، دشمن کے نفوذ اور خطے میں سامراجی طاقتوں کی ریشہ دوانیوں کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار نیز امریکہ، ناجائز صیہونی حکومت اور اسلامی انقلاب کے دشمنوں کے مقابلے میں مزاحمت کا اہم ذریعہ سمھجھتے ہیں۔
سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کے موقع پر جاری ہونے والے اس بیان میں فلسطین، بحرین، یمن، شام اور میانمار کے ستم دیدہ مسلمانوں نیز سعودی عرب کے مظلوم شیعہ مسلمانوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے دنیا کے بھر کے مسلمانوں کی حقیقت پسندانہ اور سامراج مخالف جدوجہد کی حمایت اعلان کیا گیا۔
چار نومبر کی ریلیوں کے اختتام بیان میں کھل کر کہا گیا کہ خطے کے مسائل کے بارے میں مغربی ملکوں کے دوہرے معیاروں اور ایٹمی معاہدے کے بارے میں ان کے نظریات کو شک و تردید کی نگاہ دیکھا جاتا ہے۔
بیان میں امریکی صدر کے مخاصمانہ بیانات اور کانگریس کے ظالمانہ فیصلوں کے خلاف ایرانی حکام کے دوٹوک اور اصولی موقف کی قدردانی کی گئی۔
بیان میں یہ بات زور دے کر کہی گئی کہ امریکہ کی وعدہ خلافیوں اور پابندیوں نے ثابت کر دیا کہ اندرونی وسائل اور افرادی قوت پر بھروسہ کرنا ہی ملکی عزت وقار کے تحفظ کا واحد ذریعہ ہے جبکہ استقامتی معیشت ہی وہ راستہ سے کہ جس کے ذریعے ملکی مشکلات کو حل اور امریکہ کی سرکردگی میں قائم عالمی سامراج کی سازشوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے۔