دیگر ملکوں کو ٹرمپ کی دھمکی جمہوریت کی توہین
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ کے رکن ملکوں کے لئے امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکی کو جمہوریت کی توہین قرار دیا ہے۔
ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے بیت المقدس کے بارے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں ووٹنگ کے تعلق سے امریکا کے موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن اب صرف ہمارے ساتھ یا ہمارے خلاف والی سطح تک سمٹ کر رہ گیا ہے-
وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکی صدر نے ان ملکوں کو دھمکا کر جو امریکا کی زور و زبردستی کی پالیسیوں کے مقابلے میں ڈٹ جانے کی ہمت کرتے ہیں، یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ عالمی سطح پر جمہوریت کے قیام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے-
امریکی صدر ٹرمپ نے بدھ کی رات اپنے بیان میں ان ملکوں کو جو بیت المقدس کے بارے میں امریکا کے فیصلے کے خلاف جنرل اسمبلی میں ووٹ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں، دھمکی دی ہے کہ اگر کسی نے ان کے فیصلے کے خلاف ووٹ دیا تو وہ اس کی مالی امداد بند کردیں گے- ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اس ووٹنگ پر ہماری گہری نظر رہے گی-
اس درمیان اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ کے مشیر حسین شیخ الاسلام نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے خطرات اور دھمکیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک عالمی فوج کی تشکیل کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عالمی فوج کی تشکیل کا مقصد فلسطینیوں کے حقوق کی بازیابی ہونا چاہئے-
ایرانی وزیرخارجہ کے مشیر نے ایک پروگرام میں جو بیت المقدس کے بارے میں ٹرمپ کے فیصلے کا جائزہ لینے کے لئے منعقد ہوا تھا، کہا کہ بیت المقدس کے بارے میں ٹرمپ کے فیصلے پر جو عالمی ردعمل سامنے آیا ہے اس کو منظم کرنے کی ضرورت ہے اور اسلامی ملکوں کی پارلیمانوں کو چاہئے کہ وہ بیت المقدس کی آزادی اور فلسطینیوں کی مدد کے لئے ایک عالمی فوج کی تشکیل کے لئے اقدام کریں-
انہوں نے کہا کہ مجوزہ اسلامی ملکوں کی فوجوں کو امریکا اور صیہونی حکومت اور ان کی حامی حکومتوں کے مقابلے میں نئی طاقت و توانائی کے ساتھ ڈٹ جانا ہو گا- ایرانی وزیرخارجہ کے مشیر نے کہا کہ داعش گروہ کو تشکیل دینے سے امریکا کا مقصد علاقے کے ملکوں کو تقسیم کرنا تھا-
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی یہ اسٹریٹیجی داعش کی شکست اور عراق کے کردستان میں فتنے کی ناکامی کے بعد دم توڑ گئی البتہ اب امریکا نے اپنی اسی ناکام اسٹریٹیجی کو بیت المقدس کے بارے میں اپنے اعلان کے ذریعے آگے بڑھانے کی کوشش کی ہے- ایرانی وزیرخارجہ کے مشیر نے کہا کہ امریکا جانتا ہے کہ اگر اس نے بیت المقدس کے بارے میں اس وقت اپنے فیصلے کا اعلان نہ کیا تو آگے چل کر اس کی طاقت اور بھی کم ہوجائے گی اور وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ علاقے میں اس کا اثر و رسوخ ختم ہو جائے گا-
بیت المقدس کے بارے میں ٹرمپ کے فیصلے کی مخالفت میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس جمعرات کو ہو رہا ہے-