دہشت گردی دنیا کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے، ایرانی اسپیکر
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر نے کہا ہے کہ دہشت گردی پوری دنیا خاص طور پر ایشیائی ملکوں کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دہشت گردی کے مسائل اور علاقائی تعلقات کے زیر عنوان پہلی چھے ملکی اسپیکرز کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت ترقی و رفاہ اور حکومتوں اور قوموں کے اہداف اور پیشرفت کی راہ میں رکاوٹ ہے اور آج پوری دنیا اور خاص طور پر ایشیائی ملکوں کے لئے ایک بڑا چیلنج بن گئی ہے۔
ایران کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا کہ دنیا کے مختلف ملکوں کے خفیہ اداروں کے ذریعے دہشت گردوں کو اسلحہ جاتی اور مالی مدد دے کر ان سے ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرنے کی وجہ سے دہشت گردی کو بے پناہ بڑھاوا ملا ہے۔
انہوں نے علاقے میں دہشت گردی کی بنیادی وجوہات میں سے ایک آئیڈیالوجی اور نظریاتی مسائل کو قراردیا اور کہا کہ افغانستان پر سابق سویت یونین اور پھر امریکا اور نیٹو کے ذریعے غاصبانہ قبضے نے بڑی تعداد میں دہشت گرد گروہوں کو جنم دیا ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے علاقے کی تیل کی منڈیوں پر کنٹرول اور علاقے کے ملکوں کی دولت کو لوٹنے کی غرض سے علاقائی ملکوں میں اختلافات اور تفرقہ پھیلانے کو بھی دہشت گردی کے رواج پانے میں اہم محرک قراردیا اور کہا کہ مسلم نوجوانوں کی تذلیل اور تحقیر کی وجہ سے بھی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد دہشت گرد گروہوں میں شامل ہوئی ہے۔
انہوں نے علاقے میں صیہونیوں کی مہم جوئیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اسٹریٹیجی علاقے کے ملکوں کی توانائیوں کو نابود کرنے کے لئے دہشت گردوں کی تقویت کرنا ہے تا کہ وہ اپنے مقاصد کے حصول کی غرض سے زیادہ سے زیادہ اپنی قوت کا اظہار کرسکیں۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے علاقے میں امریکا کی مہم جوئی کا راستہ روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شام میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں ایران، روس اور ترکی کے کامیاب تعاون نے ثابت کردیا کہ اگر علاقے کے ممالک تہیہ کرلیں اور مختلف میدانوں میں اپنے تعاون کا دائرہ وسیع کرلیں تو انہیں ہرحال میں کامیابی نصیب ہوگی۔
اسلام آبا د میں دہشت گردی کے مسائل اور علاقائی تعلقات کے زیرعنوان پہلی چھے ملکی اسپیکرز کانفرنس میں ایران، پاکستان، روس، افغانستان، چین اور ترکی کے اسپیکروں اور پارلیمانی وفود نے شرکت کی۔افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے صدر ممنون حسین نے کہا کہ نائن الیون کے بعد سے دنیا کے حالات یکسر تبدیل ہوگئے اور دنیا بھر میں دہشت گردی مزید پھیل گئی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی نے جنوبی ایشیا اور مشرق وسطی کو بری طرح متاثر کیا اور پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔