سلامتی کونسل میں جارحین کی حمایت
ایران کے وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل میں ایران مخالف قرارداد پاس کروانے میں مغربی ممالک کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے خلاف جارحیت کرنے والوں کی حمایت میں شرمناک ڈرامہ رچایا گیا.
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بلغاریہ کے سرکاری دورے پر صوفیہ پہنچنے پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ایران کے خلاف جھوٹے الزامات عائد کر کے در اصل یمن میں اپنی جارحیت کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس پیر کے روز یمن کے بارے میں دو قراردادوں کے مسودے کا جائزہ لینے کے لئے بلایا گیا تھا۔
پہلی قرارداد برطانیہ نے ایران پر دباو ڈالنے کے لئے پیش کی تھی جس میں ایران پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ یمن کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے البتہ اس قرارداد کو روس نے ویٹو کردیا۔
دوسری قرارداد روسی تجویز پر پیش کی گئی تھی جس میں صرف یہ کہا گیا تھا کہ فروری 2019 تک یمن پر ہتھیاروں کی پابندی کی مدت میں توسیع کی جائے جسے سلامتی کونسل کے مستقل اور غیر مستقل ارکان کی رائے سے منظور کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور چند دوسرے عرب ممالک کی حمایت سے مارچ 2015 میں یمن پر جارحیت شروع کی جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد شہید و زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو گئے ہیں جبکہ یمن کے محاصرے کے بعد اس ملک میں انسانی المیہ رونما ہوا لیکن اس کے باوجود سعودی عرب اپنے مقاصد میں ناکام رہا ہے۔