امریکی صدر برطانوی وزیراعظم اور فرانسیسی صدر مجرم ہیں
رہبرانقلاب اسلامی نے شام پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حملے کو مجرمانہ قراردیتے ہوئے فرمایا کہ ماضی کی طرح اس بار بھی علاقے میں امریکا کو یقینی طور پر شکست ہوگی اور ہم کھل کر اعلان کرتے ہیں کہ امریکی صدر برطانوی وزیر اعظم اور فرانسیسی صدر مجرم ہیں۔
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شام پر ہفتے کی صبح امریکا برطانیہ اور فرانس کے حملے کو سنگین جرم قراردیا اور کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی مخالفت پر مبنی ان ملکوں کے دعوؤں کو جھوٹ کا پلندہ بتاتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ماضی کی طرح استقامتی گروہوں کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا اور اس بار بھی امریکا علاقے میں اپنے مقاصد حاصل نہیں کر پائےگا۔
عید مبعث کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی حکام اور تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں نے ہفتے کو رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سنیچر کو شام پر کیا گیا حملہ مجرمانہ اقدام ہے اور میں کھل کر یہ اعلان کرتا ہوں کہ امریکی صدر، برطانوی وزیراعظم اور فرانسیسی صدر مجرم ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ اس حملے سے امریکیوں کے لئے کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا اور نہ ہی انہیں کوئی فائدہ ہوگا، بالکل اسی طرح جس طرح سے عراق اور افغانستان میں انہیں کچھ حاصل نہیں ہوا۔
رہبرانقلاب اسلامی نے امریکا اور بعض مغربی ملکوں کے اقدامات کو ان کے سامراجی اہداف اور بین الاقوامی آمریت کا نتیجہ قراردیا اور فرمایا کہ البتہ آمروں اور ڈکٹیٹروں کو دنیا میں کہیں بھی کامیابی نصیب نہیں ہوگی اور امریکا کو بھی علاقے میں یقینی طور پر شکست کا منہ دیکھنا پڑے گا۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکیوں کا نشانہ صرف شام، عراق اور افغانستان نہیں بلکہ وہ امت اسلامیہ اور اسلام کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں اس لئے اسلامی حکومتوں کو چاہئے کہ وہ امریکا اور بعض مغربی ملکوں کے اہداف کی تکمیل میں ان کا ساتھ نہ دیں اوران کی خدمت نہ کریں۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ شام اور مغربی ایشیا کے علاقے میں ایران کی موجودگی کی وجہ اس استقامتی محاذ کی مدد کرنا تھی جو ظلم کے مقابلے میں تھا اور استقامتی محاذ نے بھی شامی فوج کی شجاعت و بہادری کی بدولت ان دہشت گردوں کو شکست دی جنھیں امریکا، مغربی ملکوں اور سعودی عرب جیسے ان کے ایجنٹوں نے تیار کیا تھا۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جو لوگ کل کھلے عام اور پس پردہ داعش کی حمایت کررہے تھے آج وہی داعش کا مقابلہ کرنے کا دعوی کررہے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے داعش کو شکست دی ہے، یہ سب جھوٹ ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ان ملکوں نے داعش کے خلاف جنگ میں کچھ بھی نہیں کیا ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے داعش کو شکست دینے کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے تازہ ترین دعوے کو جھوٹا اور شرمناک قراردیا اور فرمایا کہ امریکیوں سے جتنا ہوسکتا تھا انہوں نے داعش کی مدد کی ہے اور اگر کہیں داعش کے عناصر کا محاصرہ کرلیا جاتا تھا تو امریکیوں نے ہی انہیں وہاں سے باہر نکالنے میں مدد کی ہے کیونکہ داعش کو امریکیوں نے ہی بنایا تھا۔
آپ نے فرمایا کہ امریکیوں نے سعودیوں اور سعودیوں جیسے دیگر عناصر کے پیسوں سے داعش کو تشکیل دیا اور پھر انہیں عراق اور شام کے عوام کا خون بہانے کے لئے وہاں بھیجا لیکن استقامتی محاذ نے امریکا اور امریکی ایجنٹوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ان دونوں ملکوں کو نجات دلائی اور اس کے بعد بھی ایسا ہی ہوگا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جہاں بھی کسی مظلوم کو مدد کی ضرورت ہوگی اسلامی جمہوریہ ایران وہاں موجود ہوگا اور مسئلہ فلسطین میں فلسطینیوں کی حمایت کے تعلق سے اسلامی جمہوریہ ایران کے اصرار کا فلسفہ بھی یہی ہے فرمایا کہ فلسطینی قوم اپنی استقامت و پامردی کی بدولت آج ایک طاقتور قوم میں تبدیل ہوچکی ہے اور بلاشبہہ فلسطینی عوام صیہونیوں پر غالب ہوں گے اور سرزمین فلسطین ، فلسطینی قوم کو واپس مل کر رہے گی۔
رہبرانقلاب اسلامی نے امریکی صدرکے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ امریکا نے مغربی ایشیا میں سات ٹریلین ڈالر خرچ کئے لیکن اسے کچھ بھی ہاتھ نہیں لگا فرمایا کہ اس کے بعد بھی امریکا جتنا چاہے خرچ کرلے علاقے میں اس کو کچھ بھی ہاتھ نہیں لگے گا۔