امام موسی صدر زندہ ہیں
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے بین الاقوامی امور کے مشیر نے کہا ہے کہ کوئی بھی ایسا اطمینان بخش اور قابل قبول دلیل امام موسی صدر کی شہادت کے حوالے سے سامنے نہیں آیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے بین الاقوامی امور کے مشیر حسین امیر عبداللہیان نے کل رات کہا کہ توقع کی جاتی ہے کہ لبنان اور لیبیا کی اہم شخصیات ایک بار پھر امام موسی صدر کی سرنوشت کے تعین کے لئے سنجیدہ کوشش کریں گی اور اس حوالے سے ایک فعال اور خصوصی کمیٹی کو واقعہ کی تحقیات کیلئے متعین کرے گی۔
دوسری جانب لبنان کے صدر میشل عون نے کل جمعہ کے روز امام موسی صدر کے اغوا کے چالیسویں سال کی مناسبت سے کہا کہ امام موسی صدر نے لبنان میں اتحاد و وحدت اور پر امن بقائے باہمی کیلئے انتھک کاوشیں کیں اور وہ ایک آئیڈیل شخصیت تھے۔
واضح رہے کہ امام موسی صدرلبنان کی جنبش امل اور شیعوں کی مجلس اعلا کے بانی تھے۔ امام موسی صدر31 اگست 1978 کو لیبیا کے سابق ڈکٹیٹر معمر قذافی کی سرکاری دعوت پر لیبیا کے دورے پر گئے جس کے بعد سے آج تک ان کی سرنوشت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔