تہران میں عالمی سامراجی طاقتوں کے خلاف مظاہرے
تہران کے عوام نے نماز جمہ کے بعد مظاہرے کر کے سانحہ اہواز میں ملوث عالمی سامراجی طاقتوں اور ان کے پالے دہشت گردوں کے وحشیانہ اقدام کی شدید مذمت کی۔
ہمارے نمائندے کے مطابق تہران کے شہریوں نے نماز جمعہ کے اختتام پر شہر کے مرکزی علاقے کی سڑکوں پر مارچ کیا اور گزشتہ ہفتے اہواز میں پیش آنے والے دہشت گردی کے سانحے اور اس میں ملوث عالمی طاقتوں کے خلاف نعرے لگائے۔
قابل ذکر ہے کہ بائیس ستمبر کو جنوب مغربی ایران کے شہر اہواز میں دہشت گردوں کے ایک گروپ نے مسلح افواج کی پریڈ دیکھنے والے عام شہریوں پر فائرنگ کر دی تھی جس میں چوبیس افراد شہید اور ساٹھ دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
سعودی عرب کی سرپرستی میں قائم دہشت گرد گروہ داعش اور الاحوازیہ، دونوں نے دہشت گردی کے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
اس سے پہلے تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ موحدی کرمانی نے نماز جمعہ کے خطبوں میں کہا تھا کہ اس طرح کا مجرمانہ اقدام دشمنوں اور دہشت گردوں کی بے بسی کو نمایاں کرتا ہے۔
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی نے بھی نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اہواز کے سانحے کی اصل منصوبہ بندی میں امریکہ، اسرائیل، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا تھا کہ ایران کے ساتھ کشیدگی سے کسی کو کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔