خاشقجی کا قتل انسانی حقوق کے دعویداروں کے لئے ایک بڑی آزمائش، ڈاکٹر حسن روحانی
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے مخالف صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اس قتل کے خلاف عالمی برادری کے موقف کو انسانی حقوق کے دعویداروں خاص طور سے یورپ و امریکہ کے لئے ایک بڑی آزمائش قرار دیا ہے۔
صدرمملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس میں جمال خاشقجی کے قتل کو دل دہلا دینے والا واقعہ قرار دیا اور کہا کہ امریکہ کی حمایت کے بغیر کوئی بھی ملک اس قسم کے جرم کے ارتکاب کی جرائت نہیں کر سکتا تھا۔
انھوں نے کہا کہ اس جرم سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ غلط فکر سے کس طرح گمراہی پیدا ہوتی ہے اور یہی وہ فکر ہے جو داعش جیسے دہشت گرد گروہوں نے علاقے میں پیدا کی ہے۔
صدر ایران نے جمال خاشقجی کے قتل کے بارے میں ترک حکومت کو صحیح اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی سفارش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ دنیا کے مختلف ممالک اور قومیں حقیقت کی تہ تک پہنچیں گی اور اسی سے یمن، عراق، شام اور افغانستان کے عوام کی بھی مظلومیت نمایاں ہو گی جو مجرم حکمرانوں کے ہاتھوں صرف ہونے والی دولت و ثروت کی بدولت شدید دباؤ میں ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر یمن پر سعودی عرب کی جارحیت اور اس جارحیت میں آل سعود کی حمایت کاذکرکرتے ہوئے کہا کہ پچھلے کئی برسوں سے یمنی عوام پر بمباری ہورہی ہے لیکن دنیا اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے -