ایرانی نائب وزیرخارجہ کا ٹوئٹ اور ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کا فرانس کا عزم
اسلامی جمہوریہ ایران کے سینیئر ایٹمی مذاکرات کار اور نائب وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کی علیحدگی سے یہ ثابت ہوگیا کہ امریکا پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے سینیئر ایٹمی مذاکرات کار اور نائب وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کی علیحدگی سے یہ ثابت ہوگیا کہ امریکا پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔
دوسری جانب فرانسیسی حکومت نے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کی سالگرہ کے موقع پرایک بار پھر کہا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے کی حمایت جاری رکھے گی اس درمیان روسی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ماسکو ایران کے ساتھ تجارتی لین دین کے لئے یورپ کے خصوصی مالیاتی نظام ایس پی وی میں کوئی پیشرفت نہیں دیکھ رہا ہے۔
ایران کے نائب وزیرخارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کی سالگرہ کے موقع پر اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا کہ بدھ کا دن ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کی تیسری سالگرہ ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکا کتنا غیر قابل بھروسہ ہوگیا ہے اور اس پر کسی بھی طرح سے اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ امریکا کا ایک صدر ایٹمی معاہدے پر دستخط کرتا ہے اور دوسرا صدر اس سے نکل جاتا ہے۔ انہوں نےطنز کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے امریکا کے غیر قابل اعتماد ہونے کو باضابطہ طور پر ثابت کردیا ہے اس کے لئے ان کی تعریف ہونی چاہئے۔
اس درمیان فرانسیسی حکومت نے بھی ایٹمی معاہدے کے نفاذ کی تیسری سالگرہ کے موقع پر ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے کے تحفظ کے اپنے وعدے پر قائم ہے اور وہ اس پر عمل کرے گی۔ فرانسیسی حکومت کے بیان میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایٹمی معاہدہ ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کے پرامن ہونے کی ضمانت فراہم کرنے کے ساتھ سبھی اہداف کو یقینی بناتا ہے اور فرانس اس وقت تک ایٹمی معاہدے کی حمایت کرتا رہے گا جب تک ایران اس معاہدے پرعمل کرتا رہے گا۔
فرانسیسی حکومت کے بیان میں معاہدے میں درج ایران مخالف پابندیوں کو اٹھائے جانے کی اہمیت کا ذکرکرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فرانس ایران کے ساتھ تجارت کے لئے پرعزم ہے اور وہ قرارداد بائیس اکتیس اور یورپی قوانین کے مطابق ایران کے ساتھ تجارتی معاملات انجام دے گا۔
دوسری جانب روسی وزیر خارجہ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ امریکا کی علیحدگی کے بعد ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے یورپی ملکوں کے وعدوں کے باوجود اب تک ایس پی وی یا خصوصی مالیاتی نظام کے قیام میں کوئی قابل ذکر پیشرفت دیکھنے کو نہیں ملی ہے۔
یورپی ملکوں نے ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکل جانے کے بعد یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ ایران کے اقتصادی مفادات کا تحفظ کریں گے - یورپی یونین نے چند مہینے قبل اعلان کیا تھا وہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایس پی وی کے نام سے ایک نیا مالیاتی نظام قائم کرے گی تاکہ ایران کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی معاملات کو انجام دے سکے۔ ان تمام باتوں کے باوجود یورپی ممالک ابھی تک اس سلسلے میں کئے گئے اپنے وعدوں پرعمل نہیں کرسکے ہیں۔