Jan ۲۰, ۲۰۱۹ ۱۱:۰۰ Asia/Tehran
  • مرضیہ ہاشمی پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا: آئی آر آئی بی

اسلامی جمہوریہ ایران کے آئی آر آئی بی کی ایکسٹرنل سروس کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ امریکی عدالت کے بیان کے مطابق ابھی تک پریس ٹی وی کی اینکر اور صحافی مرضیہ ہاشمی پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے آئی آر آئی بی کی ایکسٹرنل سروس کے سربراہ پیمان جبلی نے کل رات ایران کے ٹیلی ویژن چینل ایک سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی پولیس ایف بی آئی کی جانب سے مرضیہ ہاشمی کے ساتھ غلط برتاو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرمرضیہ ہاشمی کو کسی کیس میں گواہ کے طور پر پیش کرنا مقصود ہوجس میں اس کا کوئی کردار نہیں ہے تو بھی انھیں پیش ہونے کا نوٹس جاری کرتے نہ کہ انھیں گرفتار کر کے پابند سلاسل کیا جاتا اور اس کی اور اس کے عقائد کی بے حرمتی کی جاتی۔

آئی آر آئی بی کی ایکسٹرنل سروس کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ امریکہ کے گفتار اور کردار میں فرق نمایاں ہے اور مرضیہ ہاشمی کے اہلخانہ کے مطابق انھیں گواہی دینے کیلئے کسی بھی قسم کا کوئی نوٹس نہیں ملا۔

پیمان جبلی نے کہا کہ پریس ٹی وی کی اینکر اور صحافی کی گرفتاری غیر منطقی اور غیر قانونی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری سیاسی ہے اس لئے کہ وہ پریس ٹی وی سے منسلک ہے۔ اس لئے کہ پریس ٹی وی امریکی حکام کے دعووں کے برخلاف موقف کا اظہار کرتا ہے اور عالمی رائے عامہ کو حقایق سے باخبر کرتا ہے۔

انھوں نے زور دے کر کہا کہ مرضیہ ہاشمی پر الزام سیاسی ہے اور یہ قدم مختلف سیاسی، فوجی، سیکورٹی اور تشہیراتی شعبوں میں امریکہ کی مسلسل شکست کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران پر زیادہ سے زیادہ سیاسی دباؤ بڑھانے کے لئے پریس ٹی وی اور اس کی معروف اینکر کو نشانہ بنانے کے دائرے میں اٹھایا جا رہا ہے۔

اس سے قبل اسلامی جمہوریہ ایران کے آئی آر آئی بی کی ورلڈ سروس کے سربراہ پیمان جبلی نے امریکی انسانی حقوق سے متعلق ایک اجلاس میں ایران کے پریس ٹی وی کی معروف اینکر اور صحافی مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری کے بارے میں کہا تھا کہ امریکہ کا مسئلہ مرضیہ ہاشمی اور یا پریس ٹی وی نہیں بلکہ مختلف میدانوں میں ایرانی قوم کے اقتدار، اخلاص اور اس کی پامردی نیز استقامت کی بنا پر گذشتہ چالیس برسوں سے چلا آرہا وہ مسئلہ ہے کہ جس کے نتیجے میں امریکہ کو ہر جگہ اور ہر میدان میں شکست کا منھ دیکھنا پڑا ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکہ عالمی ذرائع‏ ابلاغ کے پروپیگنڈے کے تحت اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے   ہرطرح کی بات اور موقف کی منتقلی سے خوف زدہ رہتا ہے اور اسی بنا پر وہ ایسے ذرائع ابلاغ کی سرگرمیوں کو جو امریکہ کے حامی نہیں ہوتے اور امریکہ، غاصب صیہونی حکومت اور اسی طرح سعودی عرب پر تنقید کرتے اور ان کے جرائم کو بے نقاب کرتے ہیں، صرف پروپیگندہ شمار کرتا ہے۔

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بھی پریس ٹی وی کی گرفتار صحافی کے ساتھ امریکی حکومت کے ناروا سلوک کو عالمی سطح پر امریکہ کے جھوٹے سیاسی کردار کا واضح نمونہ قرار دیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکرعلی لاریجانی نے اتوار کی صبح پارلیمنٹ کے عام اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پریس ٹی وی کی اینکر اور صحافی مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری اور ان سے امریکی حکام کے برتاؤ سے بخوبی واضح ہوتا ہے کہ امریکی حکام صرف اور صرف انسانی حقوق کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور وہ کسی بھی طور انسانی حقوق کی پابندی نہیں کرتے۔

 

واضح رہے کہ ایران کے پریس ٹی وی چینل کی امریکی نژاد اینکر، صحافی اور متعدد ڈاکیو مینٹری فلمیں بنانے والی سینیئر جرنلسٹ مرضیہ ہاشمی کو گذشتہ اتوار کو امریکی ایف بی آئی نے سینٹ لوئیس ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ اپنے علیل بھائی کی عیادت اور رشتہ داروں سے ملاقات کے لئے امریکا پہنچی تھیں-

ایف بی آئی نے انہیں گرفتار کرنے کے بعد واشنگٹن منتقل کر دیا- ایف بی آئی نے مرضیہ ہاشمی کو گرفتار کرتے ہی ان کے ہاتھ پیر زنجیروں سے باندھ دیئے اور یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ مسلمان ہیں زبردستی ان کا حجاب اتار لیا اور انہیں حلال کھانا پیش کرنے کے بجائے حرام کھانا دیا-

امریکا کے بہت سے ماہرین قانون نے بھی کہا ہے کہ جس طرح سے مرضیہ ہاشمی کو گرفتار کیا گیا ہے وہ امریکی آئین کی سراسر خلاف ورزی ہے-

 

ٹیگس