مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری امریکا کی انسانیت سوز ماہیت کا ثبوت
امریکا میں پریس ٹی وی کی اینکر اور معروف مسلمان صحافی مرضیہ ہاشمی کی حراست ، امریکی حکومت کی انسانیت دشمن ماہیت کی مظہر ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے سیکورٹی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ حشمت فلاحت پیشہ نے العالم سے گفتگو میں کہا ہے کہ امریکی حکومت نے پریس ٹی وی کی اینکر مرضیہ ہاشمی کو بغیر کسی جرم کے حراست میں رکھ کے اپنی انسانیت سوز ماہیت کی نشاندہی کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پریس ٹی وی کی اینکر مرضیہ ہاشمی نے اپنی صحافتی ذمہ داریوں کے منافی کوئی کام نہیں کیا ہے ۔انھوں نےکہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری اور انہیں حراست میں رکھے جانے کی مذمت کرتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ایران مرضیہ ہاشمی کو آزاد کرانے کی بھر پور کوشش کررہا ہے۔ایرانی پارلیمنٹ کے خارجہ پالیسی اور سیکورٹی کمیشن کے سربراہ حشمت فلاحت پیشہ نے کہا کہ امریکا میں مرضیہ ہاشمی کی حراست بین الاقوامی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے ۔یاد رہے کہ امریکا کی فیڈرل پولیس ایف بی آئی نے پریس ٹی وی کی اینکر اور معروف صحافی مرضیہ ہاشمی کو سینٹ لوئیس ہوائی اڈے سے اس وقت گرفتار کرلیا تھا جب وہ اپنے بیمار بھائی کی عیادت اور اپنے گھر والوں سے ملنے کے لئے امریکا گئی تھیں ۔ایف بی آئی نے بعد آزاں انہیں واشنگٹن منتقل کردیا تھا ۔مرضیہ ہاشمی کو گرفتار کرنے کے بعد ایف بی آئی نے انہیں سخت ایذائیں دیں، ان کا حجاب اتار دیا اور انہیں حلال کھانے سے محروم کردیا ۔ ایف بی آئی نے مرضیہ ہاشمی کو کھانے میں سور کا گوشت دیا جسے کھانے سے انہوں نے انکار کردیا ۔حراست کو پانچ دن گزرنے کے بعد واشنگٹن کی ایک عدالت نے اعلان کیا کہ مرضیہ ہاشمی کو کسی الزام میں نہیں بلکہ کسی کیس میں کلیدی گواہ کی حیثیت سے حراست میں رکھا گیا ہے ۔ابتک انہیں دو بار عدالت میں پیش کیا جاچکا ہے اور تیسری پیشی کی تاریخ تیئیس جنوری مقرر کی گئی ہے ۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ ان کے بچوں کا کہنا ہے کہ عدالت میں گواہی کے لئے انہیں کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا ہے ۔خود امریکا کے ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ پریس ٹی وی کی اینکر مرضیہ ہاشمی کو جس طرح گرفتار کیا گیا ہے اس سے خود امریکی آئین و قانون کی صریحی خلاف ورزی ہوتی ہے ۔دوسری جانب مرضیہ ہاشمی کے خلاف دنیا کے صحافتی حلقوں نے بھی سخت اعتراض کیا ہے ۔نجف اشرف میں عراق کے صحافیوں کے ایک اجتماع میں مرضیہ ہاشمی کی حراست میں اور ان کے ساتھ ایف بی آئی کی انسانیت سوز بد سلوکی کی مذمت کی گئی ۔اس اجتماع میں امریکا سے مرضیہ ہاشمی کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔نجف کے صحافیوں کی یونین کے صدر ایاد الجبوری نے اس موقع پر کہا کہ مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری اور حراست سے امریکا میں صحافتی آزادی کی حقیقت دنیا والوں پر عیاں ہوگئی ۔اسی کے ساتھ موصل میں عراق کے قانوندانوں کے ایک اجتماع میں مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری کو بین الاقوامی قوانین کے منافی قرار دیا گیا ہے ۔اسی طرح دنیا کے دیگر ملکوں منجملہ ترکی ، ہندوستان اور پاکستان کے صحافیوں کی بڑی تعداد نے امریکا میں پریس ٹی وی کی اینکر کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری اور بلاقید وشرط رہائی کا مطالبہ کیا ہے