Jan ۲۳, ۲۰۱۹ ۱۰:۵۶ Asia/Tehran
  • ایران اپنی جوہری سرگرمیوں کو جاری رکھے گا: صالحی

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران یورینیم کی افزودگی،بجلی گھروں اورسینٹری فیوجز بنانے کے کام کو جاری رکھے گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی‌اکبر صالحی نے کل رات ایران کے ٹیلی ویژن چینل 4 کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے میں ٹیکنیکل بحث کچھ اس طرح سے تھی کہ ایران اس معاہدے کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنی جوہری سرگرمیوں کو جاری رکھے۔

علی‌اکبر صالحی نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس بات کی اجازت نہیں دی کہ جوہری معاہدے کے ساتھ ایران کی جوہری سرگرمیاں بند ہو جائیں کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ایک لاکھ نوے ہزار سیپریٹیو ورک یونٹ تک پہنچنے سے متعلق فرمان کے بعد اس شعبے میں کافی پیشرفت ہوئی ہے۔

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تقریبا 10 روز بعد 30 ٹن یورنیم کیک اردکان سے اصفہان منتقل ہو جائے گا۔

علی‌اکبر صالحی نے جوہری معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا زور و زبردستی کی زبان سے دیگر ملکوں کو دھمکیاں دیتا ہے لیکن اس کے باوجود امریکہ عالمی سطح پر کسی کو اپنے ساتھ ملانے میں کامیاب نہیں ہوا ہے۔

واضح رہے کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت الله العظمی سید علی خامنه ای نے جون 2018 میں بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (ره) کی انتیسویں برسی کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ملک میں ایٹمی توانائی کے میدان میں حاصل ہونے والی پیشرفت کو ایران کے لئے باعث فخر قرار دیا اور اس راہ میں دشمنوں کی جانب سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ جب ہمیں مریضوں کے علاج کے لئے بیس فیصد افزودہ یورینیم اغیار سے حاصل کرنا ہوا تو انہوں نے ہمارے سامنے طرح طرح کی شرطیں عائد کر دیں اور اس صورت حال سے غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کی، ایسے میں اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے باصلاحیت سائنسدانوں اور نوجوانوں پر بھروسہ کر کے خود ملک کے اندر یورینیم کو بیس فیصد تک افزودہ کیا- آپ نے ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ جوہری معاہدے کے دائرے میں رہتے ہوئے ایک لاکھ نوے ہزار سیپریٹیو ورک یونٹ تک پہنچنے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔

ٹیگس