کوئی بھی فریق تہران بغداد تعلقات کو خراب نہیں کر سکتا
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کے دورہ عراق کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے نئے سمجھوتوں اور معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے اور کوئی بھی تیسرا فریق تہران بغداد تعلقات کو خراب نہیں کر سکتا۔
ہفتے کی شب عراق کے دارالحکومت بغداد پہنچنے کے بعد ایئر پورٹ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کا متوقع دورہ عراق، تہران اور بغداد کے درمیان ٹھوس ہم آہنگی تک رسائی کا بہترین موقع ثابت ہو گا۔
تہران بغداد تعلقات کو خراب کرنے کی کوششوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ کوئی بھی ایران اور عراق کے خوشگوار تعلقات کو خراب نہیں کر سکتا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے عراقی ٹیلی ویژن الفرات سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تہران اور بغداد کے درمیان تعلقات دوستانہ اور تاریخی ہیں جبکہ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان آپس میں گہری رشتہ داریاں بھی قائم ہیں لہذا اسلامی جمہوریہ ایران عراق کے ساتھ ہمہ جانبہ تعلقات کا خواہاں ہے۔
انہوں نے عراق کو مغربی ایشیا کی سلامتی کا اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ عراق کے بغیر خطے کی سلامتی کو یقینی بنانا ممکن نہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے علاقائی ڈائیلاگ کے بارے میں عراق کی حکمت ملی پارٹی کے سربراہ سید عمار حکیم کی جانب سے حال ہی میں پیش کی جانے والی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ تہران علاقائی تعاون سے متعلق ہر تجویز کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران شروع ہی سے علاقے کے عوام کے ساتھ رہا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ صرف خطے کے ممالک ہی علاقے کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایران نے سعودی عرب سمیت اپنے تمام پڑوسی ملکوں کے ساتھ بات چیت کے لیے ہمیشہ اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے لیکن سعودیوں نے کبھی بات چیت کا رجحان ظاہر نہیں کیا۔
قابل ذکر ہے کہ صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی عراقی صدر اور وزیراعظم کی دعوت پر پیر کو تین روزہ سرکاری دورے پر بغداد پہنچیں گے۔ صدر ایران کے دورہ عراق کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی، اقتصادی، ثقافتی تعلقات کو مزید پائیدار اور مضبوط بنانا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی عراق میں اپنے قیام کے دوران اس ملک کے اعلی حکام سے بات چیت کے علاوہ، بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی سے بھی ملاقات کریں گے۔
عراق کے صدر برہم صالح نے صدر ایران کے مجوزہ دورے کو بغداد تہران تعلقات کے حوالے سے انتہائی اہم قرار دیا ہے۔