تہران میں انسٹیکس کو عملی بنائے جانے کے بارے میں ایران یورپ مذاکرات
تہران میں منگل کو ایران یورپ تجارتی لین دین کے عمل کو آسان بنانے کے لئے انسٹیکس سے موسوم سسٹم کو جلد سے جلد نافذ کرنے کے سلسلے میں برطانیہ، فرانس اور جرمنی نیز یورپی یونین کے نمائندوں کے ساتھ ایرانی ماہرین کے صلاح و مشورے کا عمل انجام پایا۔
تہران میں منگل کو ایران یورپ تجارتی لین دین کے عمل کو آسان بنانے کے لئے انسٹیکس سے موسوم سسٹم کو جلد سے جلد نافذ کرنے کے سلسلے میں برطانیہ، فرانس اور جرمنی نیز یورپی یونین کے نمائندوں کے ساتھ ایرانی ماہرین کے صلاح و مشورے کے دوران اس پورے میکنیزم اور اس سے متعلق مسائل پر غور کیا گیا۔
مقابل یورپی فریقوں کے سیاسی و اقتصادی شعبوں کے نمائندے اور اسی طرح انسٹیکس کے ڈائریکٹر، پیر کے روز تہران پہنچے۔ فرانس کے سفارت خانے نے تہران میں ایران یورپ تجارتی لین دین کے عمل کو آسان بنانے کے لئے انسٹیکس سے موسوم سسٹم کے ڈائریکٹر اور برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے نمائندہ وفود کی موجودگی اور ملاقات کو ایران و یورپ کے درمیان اس سسٹم کو عملی بنانے کے لئے اہم قرار دیا۔ یورپ نے مہینوں کی تاخیر کے بعد گذشتہ مہینے ایران یورپ تجارتی لین دین کے عمل کو آسان بنانے کے لئے انسٹیکس سے موسوم سسٹم کے قیام کا اعلان کیا۔
انسٹیکس، تجارتی لین دین کی حمایت و پشتپناہی کئے جانے کا ایک ذریعہ ہے۔
مئی دو ہزار اٹھارہ میں امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ایٹمی معاہدے سے نکلنے کا اعلان کئے جانے کے بعد ایران کے ساتھ مختلف چھوٹی اور متوسط کمپنیوں کی تجارت کو آسان بنانے کے لئے ایک خصوصی مالی سسٹم قائم کئے جانے کی حکمت عملی پیش کی گئی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے آٹھ مئی کو یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر قدم اٹھاتے ہوئے بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکلنے اور ایران کے خلاف امریکہ کی یکطرفہ پابندیاں بحال کئے جانے کا اعلان کر دیا جبکہ اس اقدام کی بنا پر امریکی صدر ٹرمپ کو اندرون ملک اور بین الاقوامی سطح پر شدید تنقید و مذمت کا سامنا کرنا پڑا۔