ایران اپنے پڑوسی ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے، صدر روحانی
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے پر زور دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران کے جنوبی شہر بوشہر میں عوامی اجتماع سے اپنے خطاب میں کہا کہ تہران اپنے ہمسایہ ملکوں سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بعض پڑوسیوں سے کوئی مسئلہ ہے بھی، تو یہ مشکل بھی انہی کی طرف سے شروع کی گئی ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ تہران کا مقصد پورے خطے کی ترقی و حوشحالی ہے کہا کہ ایران کے اپنے ہمسایہ ملکوں منجملہ قطر، عمان، ترکی، جمہوریہ آذربائیجان، ترکمنستان، افغانستان اور پاکستان کے ساتھ اچھے اور خوشگوار تعلقات ہیں اور ایران چاہتا ہے کہ سبھی ہمسایہ ملکوں کے ساتھ اس کے تعلقات اچھے اور خوشگوار ہوں۔
انہوں نے اپنے حالیہ دورہ عراق کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ایران اورعراق کے تعلقات علاقے اور دنیا میں مثالی حیثیت رکھتے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ عراق کا تین روزہ دورہ اور اس دورے میں ہونے والے سمجھوتوں کا مطلب یہ ہے کہ تہران اور بغداد کے تعلقات صرف دو حکومتوں کے تعلقات نہیں ہیں بلکہ دونوں ملکوں کے عوام کے سبھی طبقوں گروہوں اور سیاسی و سماجی اور مذہبی حلقوں کے تعلقات ہیں۔ انہوں نے ایران کو نقصان پہنچانے کی دشمن کی سازشوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ اس کے باوجود کہ امریکا، صیہونی حکومت اورعلاقے کی بعض رجعت پسند حکومتوں نے ایرانی عوام پر ہر طرح سے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی لیکن وہ ایرانی عوام کو کبھی بھی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کرسکیں گے۔
صدر ایران نے جنوبی پارس فیلڈ میں انرجی کے ایک عظیم پروجیکٹ چوتھے فیز کا گیارہ ارب ڈالر کے سرمایے سے افتتاح ہونے کا ذکرکرتے ہوئے کہا ان پروجیکٹوں سے یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ دشمن ہرطرح کا دباؤ ڈالنے کے باوجود اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کرسکے گا۔