Jun ۳۰, ۲۰۱۹ ۱۰:۵۱ Asia/Tehran
  • انسٹیکس پٹرول کے بغیر خوبصورت گاڑی: ایران

اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے ایران کیلئے یورپ کے مخصوص مالیاتی نظام انسٹیکس کو بغیر پٹرول کے خوبصورت گاڑی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں یہ کافی نہیں ہے

اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے کل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسٹیکس کو ایران کی ضرورتوں کا جواب دینا چاہئیے لیکن بد قسمتی سے یہ بغیر پیسے کے ایسی خوبصورت گاڑی ہے جس میں پٹرول بھی نہیں ہے۔

مجید تخت روانچی نے جوہری معاہدے کے مقابلے میں یورپی ممالک کی وعدہ خلافیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 8 مئی 2018 کو جب امریکی صدر ٹرمپ نے جوہری معاہدے سے غیر قانونی یطور پر یکطرفہ انخلاء کا اعلان کیا اس وقت سے لے کر اب تک یورپی ممالک نے اس عالمی معاہدے کو بچانے کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں کیا۔

اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں جوہری معاہدے کی افادیت ختم ہو رہی ہے اور ایران اس عالمی معاہدے پر یکہ و تہنا عمل در آمد نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے گزشتہ ایک سال کے دوران جوہری معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پر عمل کیا لیکن یورپی ممالک نے صرف بیان کی حد تک اس کی حمایت کی اور اس پر عمل درآمد نہیں کیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی مجید تخت روانچی نے کہا تھا کہ ایران نے ایک سال صبر کا مظاہرہ کیا، اسی دوران امریکہ نے غیرقانونی پابندیاں لگائیں اور یورپی فریق نے زبانی جمع خرچ کی باتیں کیں تاہم کسی نے بھی کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایا اور ایران بھی مجبور ہے کہ اگلے مراحل میں اپنے مفادات کے تحت فیصلے کرے۔ جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کے بعض حصوں پر عمل در آمد کو روکنے کا پہلا مرحلہ گزشتہ 8 مئی کو شروع ہوا اور اس کا اگلا مرحلہ 7 جولائی سے شروع ہوگا. انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر حسن روحانی کی جانب سے جوہری معاہدے میں شامل ممالک کے سربراہوں اور یورپی یونین کی سربراہ کو بھیجے گئے خطوط میں بھی اس بات کا اعلان کیا گیا تھا.

ٹیگس