صبر کی بھی ایک انتہا ہوتی ہے، یورپ کو اسحاق جہانگیری کا انتباہ
ایران کے نائب صدر اسحاق جہانگیری نے ایٹمی معاہدے کے تعلق سے ایران کے اسٹریٹیجک صبر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد ایران نے پورے ایک سال صبر کیا جبکہ صبر کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔
ایران کے نائب صدر نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد یورپی ملکوں نے ایٹمی معاہدے کے تعلق سے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا اور یورپی ممالک ایران سے صرف مہلت چاہتے رہے۔
اسحاق جہانگیری نے کہا کہ ایران نے یورپ کو چودہ ماہ کی مہلت دی مگر جب اس بات کا مشاہدہ کیا گیا کہ یورپ کی جانب سے کوئی قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے تو ایران نے بھی اپنے رضاکارانہ وعدوں سے بتدریج دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا۔
انھوں نے کہا کہ یورپ کی جانب سے اگر وعدوں اور معاہدے پر عمل کیا جانے لگے تو ایران اپنے رضاکارانہ وعدوں پر پھر عمل کرنا شروع کردے گا۔