امریکی وزیر خارجہ کو ایرانی ذرائع ابلاغ کے سنجیدہ سوالات کا سامنا: جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ کو ایرانی ذرائع ابلاغ کے سنجیدہ سوالات کا جواب دینا ہوگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بدھ کی رات اپنے ایک ٹوئٹ میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کھوکھلی اور دکھاوے کی تجاویز پیش کرنے کے بجائے امریکی حکام سے انٹرویو کرنے کے لئے ایرانی صحافیوں کی بے شمار درخواستوں کا جواب دیں۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ نے اب تک انٹرویو کے لئے ایرانی صحافیوں کی تمام درخواستوں کو مسترد کیا اس لئے کہ انہیں معلوم ہے کہ اسے سنجیدہ سوالات کا سامنا کرنا ہوگا جیسا کہ میں امریکی ذرائع ابلاغ کا سامنا کرتا ہوں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکی حکام ایک ایسی صورتحال میں ایرانی عوام پر دہشت گردی کا الزام لگاتے ہیں جب خود انہوں نے اپنی پیروکار حکومتوں کی خوشامد اور چاپلوسی کے لئے خلیج فارس کے تاریخی نام کو تحریف کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام نے بی ٹیم کی پیروی کرنے کے لئے حتی کہ انجیل کو بھی تحریف کیا ہے اور دشمنی پر مبنی اقدامات کے ذریعے ایرانی عوام کے خلاف معاشی پابندیاں عائد کی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ نے گزشتہ ہفتے دعوی کیا تھا کہ وہ ایرانیوں تک پیغام کی رسائی کے لئے دارالحکومت تہران کے دورے کے خواہاں ہیں۔
پمپیو نے بلومبرگ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایران کے دورے کے خواہاں ہیں تا کہ ایرانی عوام کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کے بارے بات کریں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی وزیر خارجہ کی جانب سے دورہ ایران کی خواہش کا دعوی ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ نے ایران جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد ایران کے خلاف شدید پابندیاں لگائی ہیں۔