تہران کے خطیب نماز جمعہ نے کہا ہے کہ ایران کے عوام کی عالمی سامراجی نظام اور اس کے سرغنہ امریکہ سے نفرت ان کی بصیرت کی علامت ہے۔
تہران کے خطیب نماز جمعہ نے کہا ہے کہ ایران کے عوام کی عالمی سامراجی نظام اور اس کے سرغنہ امریکہ سے نفرت ان کی بصیرت کی علامت ہے۔
آج تہران کی مرکزی نماز جمعہ حجت الاسلام کاظم صدیقی کی امامت میں ادا کی گئی ۔ تہران کے خطیب نماز جمعہ نے نماز جمعہ کے خطبوں میں کہا کہ عالمی سامراجی نظام اوراس کے سرغنہ امریکہ سے ایران کے عوام کی نفرت و بیزاری کے اظہار کی وجہ بصیرت اور اس خطرے کا ادراک ہے جو واشنگٹن کی طرف سے انسانیت ، امن ، سیکورٹی اور انسانوں کے حقوق کو درپیش ہے۔
تہران کے خطیب نماز جمعہ نے چار نومبر کو عالمی سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کی مناسبت سے عظیم ریلیوں میں ایران اسلامی کے عوام کی بھرپور موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے گذشتہ چالیس برسوں سے ایران کے اسلامی جمہوری نظام کے خلاف کسی بھی طرح کی دشمنی اور سازش سے دریغ نہیں کیا ہے۔
حجت الاسلام کاظم صدیقی نے گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ ایران کے مذاکرات اور ایٹمی سمجھوتے پر دستخط کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی سمجھوتے کا نتیجہ کیا نکلا؟ کیا پابندیاں ختم ہوگئیں، نہیں اور نہ صرف پابندیاں اٹھائی نہیں گئیں بلکہ ان میں اضافہ بھی کردیا گیا۔
تہران کے خطیب نماز جمعہ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اقتصادی جنگ میں بااستعداد ، باصلاحیت اور ایسے نوجوانوں کو موقع دینا چاہئے جنھوں نے میزائلی موضوع کو ملک کی عزت کا مسئلہ سمجھا اور استقامتی محاذ کو کامیابی سے ہمکنار کیا کہا کہ اقتصادی جنگ میں انقلابی اور کام کرنے والے نوجوانوں سے استفادہ کیا جانا چاہئے۔
تہران کے خطیب نماز جمعہ حجت الاسلام کاظم صدیقی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام کو امریکہ سے مذاکرات کے بارے میں نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ جو چیز مسائل بڑھنے کا باعث ہوتی ہے وہ دوسروں سے لو لگانا اور دیگر ممالک سے امیدیں وابستہ کرنا ہے۔