Feb ۰۹, ۲۰۲۰ ۲۲:۴۳ Asia/Tehran
  • امریکا کی ایران دشمنی، رہبر انقلاب اسلامی اور وزیر خارجہ کے ٹویٹر اکاونٹس بند کرنے کا دباؤ

امریکا میں ریپلکن سینیٹرز نے ٹویٹر کو دھمکی دی ہے کہ ایران کے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کا اکاونٹ بند کرے یا پابندیوں کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہے۔

آزادی اظہار بیان کا دعوی کرنے والے امریکا کا یہ اصلی چہرا ہے اور آج ایران تو کل پتہ نہیں کون اس کے نشانے پر ہوگا۔

ریپبلکن سینیٹرز ٹیڈ کروز، مارکو روبیو، ٹام کاٹن اور مارشا بلیک برن نے ٹویٹر کے سی ای او جیک ڈورسی کو خط ارسال کرکے دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے ایرانی حکام کے ٹویٹر اکاونٹ بند نہ کئے تو ان کی کمپنی کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ریپبلکن سینیٹرز نے ٹویٹر کی جانب سے ایرانی حکام پر پابندی عائد نہ کرنے کے قدم کو پابندیوں کا سامنا کرنے کے قابل جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹویٹر ان اکاونٹس اور ان کے ایرانی حکومت سے وابستہ ہونے سے آگاہ ہے۔

ان سینیٹرز نے دلیل دی ہے کہ اس سے ایرانی حکام کو ملک کی صورتحال عوام کے سامنے پیش کرنے کا موقع ملتا ہے، ٹویٹر امریکی صدر کے حکم کو نظر انداز کرتے ہوئے انہیں یہ موقع فراہم کر رہا ہے جس میں ٹرمپ نے امریکیوں کو تہران کے ساتھ کسی بھی طرح کے لین دین سے روکا ہے۔

جولائی 2019 اور 2020 کے آغاز میں ٹویٹر نے ایران کے کئی سرکاری میڈیا کے اکاونٹس بند کر دیئے تھے۔

2018 میں امریکا کی سوشل میڈیا سایٹوں نے دنیا بھر کے رہنماؤں کے اکاونٹس ڈلیٹ کرنے سے انکار کیا تھا۔

 

ٹیگس