ایران و عراق نے کیا امریکہ کے خلاف عالمی عدالتوں میں کیس لڑنے کا فیصلہ
ایران اور عراق نے عالمی عدالتوں میں سردار اسلام جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے پر مبنی امریکہ کے مجرمانہ اقدام کے خلاف متفقہ طور پر کیس لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے نائب سربراہ اور عراق سے آئے ایک وفد کی ملاقات ہوئی جس میں جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے پر مبنی امریکہ کے دہشتگردانہ اقدام کے خلاف انجام پانے والے ممکنہ قانونی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پرایرانی عدلیہ کے نائب سربراہ علی باقری کنی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران عالمی عدالتوں میں جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے والے دہشتگرد مجرموں کے خلاف ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔ باقری کنی نے کہا کہ امریکہ نے جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کر کے یہ ثابت کر دیا کہ امریکی زوال کی بات محض ایک دعوی نہیں ہے بلکہ یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران امریکہ کے اس مجرمانہ اقدام کو ہر ممکن پہلو سے عالمی عدالتوں میں اٹھائے گا۔
عراقی وزارت انصاف میں ہیومن رائٹس اینڈ انٹرنیشنل کوآپریشن کے ڈائریکٹر جنرل محمد ترکی عباس نے بھی جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کئے جانے پر مبنی امریکہ کے اقدام کو ایک ریاستی دہشتگردی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس امریکی جرم کے چھپے ہوئے پہلوؤں کو اجاگر کرنے کے لئے ایران و عراق کی وزارت خارجہ اور عدلیہ کے عہدیداروں کے درمیان تعاون ایک لازمی امر ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی عراق کی باضابطہ دعوت پر تین جنوری کو بغداد پہنچے تھے جہاں امریکی دہشتگردوں نے ایک فضائی کارروائی کرتے ہوئے انہیں عراق کی الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ شہید کردیا تھا۔