ہندوستان میں احترامِ انسانیت پامال ہوا ہے: ایرانی عدلیہ
Mar ۰۷, ۲۰۲۰ ۱۵:۲۶ Asia/Tehran
ایرانی عدلیہ کی انسانی حقوق کمیٹی نے ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ حملوں اور قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
تہران میں ایرانی عدلیہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے جاری کردہ بیان میں حکومت ہندوستان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے انسانی اور شہری حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں پیش آنے والے حالیہ واقعات میں انسانیت کے احترم کو پامال کیا گیا ہے اور مٹھی بھر بے ضمیروں نے عملی طور پر نہتے اور کمزور لوگوں کو وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
ایرانی عدلیہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے بیان میں ہندوستان کے آئین میں دیئے جانے والے شہری حقوق اور مساوات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف اس قسم کے وحشیانہ حملے منحوس برطانوی سامراج کی چھوڑی ہوئی اسی میراث کا حصہ ہیں جس کا مقصد مختلف ادیان اور اقوام کے درمیان اختلافات کو ہوا دینا رہا ہے۔
بیان میں دنیا بھر کی سماجی، علمی اور ثقافتی تنظیموں اور اداروں خاص طور سے طلبہ تنظیموں نیز سیاسی رہنماؤں اور آزاد ذرائع ابلاغ سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ہندوستان کے مسلمانوں کی ناموس اور جان کے تحفظ کے لیے اپنی آواز بلند کریں۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں ہندوستان میں نئے قانونِ شہریت کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان ہونے والی خونریز جھڑپوں میں تینتالیس افراد مارے گئے ہیں، جبکہ سیکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
یہ خونریز ہنگامے تیزی سے فرقہ وارنہ رنگ اختیار کرگئے اور انتہا پسندوں نے ہندوستان کے دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں مساجد کو منہدم اور مسلم آبادی والے علاقوں کو پیٹرول بموں سے نشانہ بنایا تھا۔