امریکہ اپنی اقتصادی دہشتگردی کو چھپانے کے درپے: ایران
امریکی وزیر خارجہ کے ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کے دعوے پر اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے بیانات ایرانی عوام کے خلاف معاشی دہشت گردی کے تسلسل سے توجہ ہٹانے کی ایک اور کوشش ہے۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے اتوار کے روز اپنے ٹوئٹر پیج میں ایرانی عوام کے خلاف جاری اقتصادی دہشت گردی سے توجہ ہٹانے کی امریکی کوشش کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ اس بار امریکہ، سلامتی کونسل سے، قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کرنے اور ایران پر ہتھیاروں کی پابندی کو جاری رکھنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
مجید تخت روانچی نے کہا کہ امریکہ دوسروں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے کیلئے اکسانے میں کامیاب نہیں ہو سکے گا۔
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے ہفتہ کے روز اپنے ایک ٹوئیٹ میں ہرزہ سرائیکرتے ہوئے لکھا تھا کہ اس سے پہلے کہ ایران مشرق وسطی میں ہتھیاروں کی نئی دوڑ کا آغاز کرے، سلامتی کونسل کو اسلحہ کی پابندی میں توسیع کرنی ہوگی۔
ہتھیاروں کے تعلق سے ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندی 2006 اور 2007 میں عائد کی گئی جن میں کہا گیا تھا کہ ایران کو اسلحہ کی فروخت اور ایران سے اسلحہ کی برآمد پر پابندی ہو گی۔
جوہری معاہدے پر اتفاق کے بعد طے پایا تھا کہ یہ پابندیاں 18 اکتوبر 2020 کو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی ایران کے جوہری پروگرام کے پرامن ہونے کی تصدیق کے بعد ہٹا دی جائیں گی۔