Apr ۲۵, ۲۰۲۰ ۰۸:۴۷ Asia/Tehran
  • فرانس اور برطانیہ، امریکہ کی غنڈہ گردی کا شکار ہو گئے : ایران

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے "نور" نامی سیٹلائٹ کی لانچنگ سے متعلق فرانس اور برطانیہ کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ موقف، ان کی دوہری پالیسی اور امریکہ کی منہ زوری کو تسلیم کرنے کے دائرے میں ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے ایران کے نور سیٹلائٹ کو لانچ کرنے پر فرانس اور برطانیہ کے موقف کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ پُرامن مقاصد کے لئے خلائی ٹیکنالوجی کا استعمال دفاعی پروگرام کے ساتھ ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کی سائنسی ترقی کا بھی ایک حصہ ہے اور ایرانی ماہرین کی کوششوں اور انتھک محنتوں سے اس ٹیکنالوجی تک رسائی اور توسیع پر کسی بھی بین الاقوامی معاہدوں میں پابندی عائد نہیں ہوئی ہے ۔

سید عباس موسوی نے فرانس اور برطانیہ کی جانب سے اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 2231 کی یکطرفہ تشریح کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام رہبر انقلاب اسلامی کے فتوے اور جوہری توانائی کے عالمی ادارے کی رپورٹوں کے مطابق پرُامن مقاصد کے حصول کے لئے ہے لہذا ایران کا خلائی پروگرام جو دفاعی اہداف رکھتا ہے اس کے علاوہ کسی اور مقصد کے لئے نہیں ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت جب امریکہ، ایران کے جوہری معاہدے سے یکطرفہ علیحدگی اور ایران کے خلاف غیر قانونی پابندیاں عائد کرکے بدستور اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 2231 کی خلاف ورزی کررہا ہے تو یورپی ممالک کی جانب سے امریکہ کے اس قسم کے اقدامات کا مقابلہ اور اس کی مذمت نہ کرنا حیرت کی بات ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے دوہرا رویہ اپناتے ہوئے عالمی سطح پر امریکہ کی غنڈہ گردی کو تسلیم کیا ہے۔

سید عباس موسوی نے کہا کہ فرانس اور برطانیہ نے ایک ایسے وقت علاقے کی سلامتی سے متعلق خدشات کا اظہار  کیا ہے کہ جب وہ خود طویل عرصے سے علاقائی کشیدگی میں کردار ادا کر رہے ہیں اور ان کی عدم استحکام پر مبنی پالیسیوں نے علاقے میں قیام امن و استحکام کی برقراری کو مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔

ٹیگس