ایران و پاکستان کے سربراہان مملکت کی گفتگو
ایران کے صدر اور پاکستان کے وزیر اعظم نے دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور کورونا وائرس کے مقابلے میں علم و دانش اور تجربات و ٹیکنالوجی کی منتقلی سمیت دیگر مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بدھ کے روز ٹیلیفون پر ہونے والی گفتگو میں دونوں ملکوں کی سرحدوں اور سرحدی منڈیوں کو دوبارہ فعال کئے جانے اور محکمہ صحت کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے تجارتی لین دین کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔
ایران کے صدر اور پاکستان کے وزیر اعظم نے اسی طرح مسلمانوں کے خلاف کسی طرح کے امتیازی سلوک اور دباؤ کی مذمت بھی کی۔
اس ٹیلیفونی گفتگو میں ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران کے خلاف امریکہ کی غیر قانونی پابندیوں کی مخالفت میں پاکستان کے مواقف کی قدردانی کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ایران و پاکستان کے تجارتی و اقتصادی تعلقات اور زیادہ مضبوط ہوں گے۔
صدر مملکت نے پاکستان کی حکومت اور عوام کو ماہ مبارک رمضان کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے مشترکہ سمجھوتوں پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔
اس گفتگو میں عمران خان نے بھی ایران و پاکستان کی سرحدوں اور سرحدی منڈیوں کو فعال کئے جانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی لین دین سے پاکستان کی معیشت کو خاصی مدد ملے گی جسے کورونا وائرس کی بنا پر کافی مشکلات کا سامنا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں اور بڑھتے ہوئے اقتصادی دباؤ کی مذمت کی اور کہا کہ ان کا ملک، امریکہ کے غیر قانونی اقدامات کے مقابلے میں ایران کی حمایت کو اپنا فریضہ سمجھتا ہے۔