May ۰۳, ۲۰۲۰ ۰۸:۱۸ Asia/Tehran
  • امریکہ عالمی قراردادوں کو پاوں تلے روندنے والا ملک ہے : ایران

اسلامی جمہوریہ ایران کا کہنا ہے کہ امریکہ نے تمام عالمی قراردادوں اور قوانین کی دھجیاں اڑائیں۔

ویانا کی بین الاقوامی تنظیموں میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے میں شراکت دار بننے کے لئے ہاتھ پاؤں مارنے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔

کاظم غریب آبادی نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے 8 مئی 2018 کو ایران جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کی ہدایت دی تھی۔

ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ امریکہ نے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے علاوہ اس معاہدے میں شراکت دار بننے سے انکار کرتے ہوئے جوہری معاہدے کے فریم ورک کے اندر منعقدہ کسی بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے جوہری معاہدے میں بحیثیت ایک شراکت دار کے کئے گئے تمام وعدوں کی خلاف ورزی کی اور ایران کے خلاف پابندیوں کے نفاذ اور دوسرے ملکوں کو ایران سے تجارتی لین دین کی دھمکی دینے کے ساتھ ساتھ اس معاہدے کی تباہی کیلئے کسی کوشش سے دریغ نہیں کیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی وزیر خارجہ نے حالیہ دنوں کے دوران، اس بات کا دعوی کیا تھا کہ امریکہ قرارداد نمبر2231 میں شرکت دار ہے اور اس کی شق نمبر 11 کے مطابق اس نے ایران پر اسلحے کی پابندی میں توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے روس، چین اور بعض یورپی ملکوں کا کہنا ہے کہ امریکہ کا یہ دعوی قرارداد 2231 کی غلط تشریح ہے اس لئے کہ امریکہ نے 8 مئی 2018 کو اس میں شراکت دار بننے سے پہلو تہی کی۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوسپ بورل نے بھی اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ، ایران جوہری معاہدے کا شراکت دار نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد اس معاہدے کے فریم ورک کے اندر کسی بھی اجلاس میں حصہ نہیں لیا ہے لہذا یہ واضح ہے کہ امریکہ اس معاہدے کا شرکت دار نہیں ہے۔

ٹیگس