Jul ۰۱, ۲۰۲۰ ۰۸:۴۹ Asia/Tehran
  • ہتھیاروں کی پابندی کی مدت بڑھانے پر ایران کا رد عمل سخت ہو گا: جواد ظریف

ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے قرارداد 2231 کے حوالے سے ہر قسم کی نئی پابندی کو ایرانی قوم سے کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے سخت جوابی کارروائی ہوگی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سکیورٹی کونسل کے اجلاس سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ خطاب  میں سکیورٹی کونسل کی قرارداد 2231 کے مکمل نفاذ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اس بات کی گواہ ہے کہ سکیورٹی کونسل کی قرارداد کے بانیوں میں امریکہ بھی شامل تھا اور وہ اس قرارداد پر دستخط کرنے کے باوجود اس کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے اور اس قرارداد میں شامل دوسرے ممالک  کو بھی خلاف ورزی پر اکسا رہا ہے۔

محمد جواد ظریف نے مزید کہا کہ امریکہ نے اپنے اقدامات سے اقوام متحدہ کے سیکرٹریٹ پر دباؤ ڈالتے ہوئے اسے قرارداد نمبر 2231 سے متعلق غلط بیانی اور امریکی دعوی کے مطابق جعلی دستاویزات اور غیر پیشہ ورانہ رپورٹ دینے پر مجبور کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے حسن سلوک پر مبنی اقدامات اٹھاتے ہوئے اس حوالے سے جوابی کارروائی نہیں کی تا کہ جوہری معاہدے کے دیگر اراکین اپنے کیے گئے وعدوں پر عمل کرسکیں اور اسلامی جمہوریہ ایران نے پورے ایک سال کے دوران جوہری معاہدے پر مکمل عمل در آمد کیا۔

ایران کے وزیر خارجہ نے ہرمز امن منصوبے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران علاقے میں امن و استحکام کیلئے اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر ایک ایسا مضبوط خطہ بنانے کیلئے کام کرنا چاہتا ہے جو کسی بھی علاقائی یا عالمی طاقت کے ذریعہ تسلط پسندانہ عزائم کے عمل کو روکے اور اسی لئےاسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ہرمز امن منصوبے کی تجویز پیش کی تاکہ علاقے میں امن قائم ہو ۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ نے ایرانی عوام کو بہت نقصان پہنچایا لہذا امریکہ کو ایرانی قوم کو پہنچائے گئے نقصان کا ازالہ کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سمیت متعدد عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی کرکے عالمی سطح پر بد اعتمادی کی فضا قائم کی ہے اور امریکہ پر عالمی برادری کا اعتماد ختم ہوگیا ہے۔

ٹیگس