Jul ۰۶, ۲۰۲۰ ۲۱:۵۷ Asia/Tehran
  • یورپی ممالک ایٹمی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کو پورا کریں: ظریف

ایران کے وزیر خارجہ نے پچھلے چار عشروں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے سخت ترین پابندیوں کا مقابلہ کیے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ والوں کے حق میں ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے کے تحت کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کریں۔

محمد جواد ظریف نے پیر کی شام میڈیٹرینین ڈائیلاگس (MED 2020) کی آنلائن نشست میں کہا کہ تہران کے لیے یہ بات اہم نہیں کہ امریکا کے صدارتی انتخابات میں کون کامیاب ہوتا ہے لیکن ایران کے سلسلے میں واشنگٹن کو اپنا رویہ بدلنا چاہیے اور اس ملک کی آئندہ حکومت کو ان نقصانوں کے سلسلے میں جوابدہ ہونا چاہیے جو موجودہ حکومت کی جانب سے ایرانی قوم پر مسلط کیے گئے ہیں۔ وزیر خارجہ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ سفارتکاری، تمام عالمی مسائل کے حل کے لیے سب سے مؤثر راستہ ہے، کہا کہ ایران کو ایٹمی معاہدے پر دستخط کرنے کے پانچ سال بعد بھی بعض فریقوں کی خلاف ورزیوں اور یورپ کی جانب سے وعدہ  خلافیوں کے سبب اس معاہدے کے معاشی فوائد حاصل نہیں ہوئے ہیں۔

ظریف نے ایران پر عائد اسلحہ جاتی پابندیوں کی مدت بڑھانے کے لیے امریکا کی تگ و دو کے بارے میں کہا کہ اس معاملے پر ایٹمی معاہدے میں اتفاق ہو چکا ہے اور کوئي بھی اسے تبدیل نہیں کر سکتا۔ ایران کے وزیر خارجہ نے غرب اردن کے بعض علاقوں کو مقبوضہ فلسطین میں شامل کرنے کے صیہونی حکومت کے منصوبے کے بارے میں کہا کہ مسئلۂ فلسطین کے سلسلے میں تہران کی جانب سے پیش کیا گيا حل، جمہوریت اور ریفرنڈم کا انعقاد ہے تاکہ فلسطینی اپنی سرزمین کے بارے میں خود فیصلہ کر سکیں۔

ٹیگس