Jul ۰۸, ۲۰۲۰ ۱۱:۵۷ Asia/Tehran
  • ایران اور چین مستقبل قریب کی دو اہم طاقتیں

ایران کی وزارت خارجہ نے ایران و چین کے درمیان طے پانے والے جامع تعاون معاہدے پر دشمن کی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک جھوٹا پروپیگنڈہ قرار دیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے ایران و چین کے درمیان تعاون سے متعلق دستاویزات کے خلاف غلط اور بے بنیاد پروپیگنڈے کی مذمت کرتے ہوئے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ ایران اور چین کے مابین جامع تعاون منصوبہ، مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے واضح روڈ میپ کی ایک سند ہے جس میں چین مستقبل قریب میں دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی طاقت اور ایران مغربی ایشیا کی ایک بڑی طاقت کے عنوان سے آپس میں مل کر اپنے مشترکہ مقاصد کے حصول کے ساتھ ساتھ، مغرب کی تسلط پسند طاقتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکتے ہیں۔

سید عباس موسوی نے اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے درمیان پچیس سالہ اسٹریٹجک اور جامع تعاون معاہدے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون اسٹریٹجک جہت کا حامل ہے اور یہ ہمارے دوستوں کے ساتھ اسٹریٹجک تناظر میں کام کرتا ہے اور فطری بات ہے کہ دونوں ممالک کے دشمن اسٹریٹجک تعاون کے خلاف منفی ماحول پیدا کرنے کے لئے کوشش کر رہے ہیں، مگر یہ دستاویز قابل فخر ہے اور دوطرفہ اسٹریٹجک تعلقات کے مفاد میں ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ ایران چین اسٹریٹیجک معاہدے میں نہ تو ایرانی جزیروں کو چین کے حوالے کیا گیا ہے اور نہ ہی خطے میں چین کی فوجی موجودگی پر کوئی بات ہوئی ہے۔ انہوں نے ان جیسی باتوں کو دونوں ممالک کے دشمنوں کا پروپیگنڈہ قرار دیا اور کہا کہ ایران و چین کے مشترکہ مفادات کے دشمن بے بنیاد اور من گھڑت دعوے کر کے دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں مگر انہیں ان اقدامات سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔

ٹیگس