دشمن کے لڑاکا طیاروں کی جانب سے ایران کے مسافر بردار طیارے کو ہراساں کرنے کی کوشش
اسلامی جمہوریہ ایران کے مسافر بردار طیارے کو شام کے فضائی حدود میں دو جنگی طیاروں کی فضائی مداخلت کا سامنا کرنا پڑا۔
خبری ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کے مسافر بردار طیارے ماہان ائیر کو کل رات شام کے فضائی حدود میں دو جنگی طیاروں کی مداخلت کا سامنا کرنا پڑا۔
ان لڑاکا طیاروں کی اس خطرناک کارروائی کے بعد، ایرانی مسافر بردار طیارے کے پائلٹ نے ان دونوں لڑاکا طیاروں سے ٹکراؤ سے بچنے کے لئے فلائٹ کی اونچائی کو تیزی سے کم کیا جس کی وجہ سے اس طیارے کے متعدد مسافر زخمی ہوگئے۔
مذکورہ لڑاکا طیارے ایران کے مسافر بردار طیارے کے تقریبا 100 میٹر کی دوری تک پہنچ گئے تھے۔
ہر چند کہ تا حال دونوں لڑاکا طیاروں کی شناخت سامنے نہیں آئی ہے تاہم کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ لڑاکا طیارے امریکی اور کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی تھے۔
ایران کے مسافر بردار طیارے کے پائلٹ کا کہنا ہے کہ جن 2 لڑاکا طیاروں نے ہمیں دھمکی دی تھی وہ امریکی تھے جبکہ ہمارے نمائندے جو خود اس جہازمیں سوار تھے اس کا کہنا ہے کہ لڑاکا طیارے اسرائیلی تھے۔
واضح رہے کہ ایران کا مسافر بردار طیارہ ملنے والی دھمکیوں کے باوجود بیروت ہوائی اڈے پر بہ حفاظت اتر گیا۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link