سلامتی کونسل امریکہ کے احمقانہ اقدامات کے خلاف ڈٹ جائے: ایران
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے ایرانی ہتھیاروں پر پابندی میں توسیع کے لئے امریکہ کی تجویز کردہ قرارداد کو امریکہ کی اندرونی پالیسی قرار دیا اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکہ کے غیر قانونی اور احمقانہ اقدامات کے خلاف ڈٹ جائے۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر کے بیان میں آیا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی سراسر خلاف ورزی میں پیش کردہ یہ مسودہ امریکہ کی داخلی پالیسی کے تناظر میں ہے اور اس کا بین الاقوامی امن و سلامتی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
بیان میں آیا ہے کہ اس قرارداد کے مسودے نے سلامتی کونسل کی یکجہتی، ساکھ، اقوام متحدہ، کثیرالجہتی، قانون کی حکمرانی اور سفارتکاری کو نشانہ بنایا ہے۔
اس سے قبل اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے فرانسیسی اخبار لوموند میں شائع ہونے والے اپنے ایک مقالے میں لکھا تھا کہ امریکہ کی موجودہ حکومت 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے کو ختم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے اور اس طرح امریکہ کثیرالجہتی کوششوں اور عالمی حقوق کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ کی غیر لچکدارانہ پالیسی اور زبانی جمع خرچ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی موجودہ حکومت کے پاس عالمی سطح پر کوئی پالیسی نہیں ہے اور وہ آنکھ بند کرکے صرف ان پر حملے کرتی ہے جو قانون کی بالادستی کا دفاع کرتے ہیں ۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link (11) : https://chat.whatsapp.com/BWheYzgo6g14jMJDBW62qg