امریکہ اس سے پہلے کبھی اس حد تک تنہا نہیں ہوا: ایران
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے مقابلے میں امریکہ کی تاریخی شکست پر کہا کہ اقوام متحدہ کی 75 سالہ تاریخ میں امریکہ پہلی بار اس حد تک تنہائی کا شکار ہوا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے آج ہفتہ کے روز ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ تمام تر دباؤ، دوروں اور مذاکرات کے بعد صرف ایک چھوٹے سے ملک کو اپنے ساتھ ملانے میں کامیاب ہوا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران کی فعال ڈپلومیسی نے کل رات جوہری معاہدے کے تحفظ کے دائرے میں سلامتی کونسل میں کئی بار امریکہ کو شکست دی۔
اُدھر اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ہتھیاروں پر پابندی لگانے کے بارے میں ووٹنگ کا نتیجہ بالآخر امریکہ کی گوشہ نشینی کی صورت میں سامنے آیا۔
مجید تخت روانچی نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکہ کو اس سے درس لینا چاہئے کہا کہ پابندیاں عائد کرنے کیلئے امریکہ کی کوششیں غیر قانونی ہیں۔
امریکہ کی ایران مخالف قرار داد پر ہونے والی ووٹنگ میں گیارہ ممالک نے حصہ نہیں لیا، دو ممالک نے اسکی حمایت جبکہ دو ممالک نے اسکی مخالفت میں ووٹ ڈالے۔ قرارداد کے حق میں صرف امریکہ اور جمہوریہ ڈومینیکن کے ووٹ رہے جبکہ روس اور چین نے اسکی مخالفت میں ووٹ ڈالے۔
سلامتی کونسل میں امریکہ کی شکست کے بعد اب جامع ایٹمی معاہدے کی بنا پر اکتوبر کے مہینے سے ایران پر لگی اسلحہ جاتی پابندیاں اٹھا لی جائیں گی۔
خیال رہے امریکہ کی حکومت نے ایران کے خلاف اپنے دشمنانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے بدھ کے روز ایران کے خلاف ہتھیاروں کی اس پابندی کی مدت میں توسیع کے لئے ایک قرارداد کا مسودہ پیش کیاتھا جو ایران کے ساتھ طے پانے والے ایٹمی معاہدے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے مطابق آئندہ 18 اکتوبر کو ختم ہونے والی ہے۔