کورونا سے ہونے والے نقصانات کی تلافی کثیر الجہت رجحان کے بغیر نا ممکن: ایران
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کورونا سے پہنچنے والے نقصان کی بھرپائی کے لئے عالمی برادری کے ذمہ دارانہ کردار اور کثیر جہتی رحجان کی تقویت پر زور دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے کل عالمی بین الپارلیمانی یونین کے اجلاس کے اجلاس سے ویڈیو کانفرس کے ذریعے خطاب کیا اس موقع پرانہوں نے کہا کہ موثر اور حقیقی کثیرالجہتی کے حصول کے لئے آج بہت سارے چیلنجز اور دباؤ کا سامنا ہے جن میں قوم پرست نظریہ، یکطرفہ، معاشی دہشت گردی، انسانی حقوق کی منظم پامالی، اور نسلی تطہیر خاص طور پر مقبوضہ فلسطین جیسے دنیا کے کچھ حصوں میں شامل ہیں جس کیلئے ایک نئے اور مناسب طریقہ حل نکالنا ہوگا۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے عالمی بین الپارلیمانی یونین، آسٹرین پارلیمنٹ اور اقوام متحدہ سے اس اجلاس کے انعقاد کیلئے شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ اس اجلاس کے نتائج دنیا میں کثیر الجہتی کے حصول کیلئے اتفاق رائے اور پارلیمانوں کے مابین باہمی تعاون کو مزید تقویت دینے کی طرف ایک مؤثر قدم ہے جو تمام ممالک کیلئےعالمی یکجہتی اور امن اور پائیدار ترقی کے حصول کیلئے موثر ثابت ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس عالمگیر وبا کے موقع پر عالمی بین الپارلمیانی یونین کے اجلاس کے انعقاد سے کثیر الجہتی تعاون کے فروغ پر پارلمینٹوں کا مضبوط عزم ظاہر ہوتا ہے۔
محمد قالیباف نے کہا کہ بلا شبہہ دہشت گردی، امیگریشن، منشیات اور غربت کے مسئلے کی طرح کورونا وائرس کے بھی دوررس عالمی نتائج ہیں اور دوسری طرف، عالمی تبدیلیوں سے پتہ چلتا ہے کہ انسانیت منتقلی کے دور میں ہے۔ ایک ایسی مدت جس کے لئے کوئی خاص تاریخ ختم ہونے کی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی ہے۔
ایرانی اسپیکر نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بین الاقوامی نظام پر حکمرانی کرنے والے روایتی میکنزم اور انصاف اور تمام انسانوں کے حقوق کے احترام کے اصول پر زور دینے کے ساتھ کثیر الجہتی اور منظم میکنزم کو مضبوط اور مستحکم بنانا آج انسانوں کی ایک اہم ضرورت ہے۔
قالیباف نے کہا کہ دنیا کے زیادہ تر چیلینجز مختلف تاریخی ادوار میں امریکی حکومتوں کے یکطرفہ اور توسیع پسندانہ اقدامات کے نتیجہ ہیں۔