امریکی من مانیاں اقوام متحدہ کو کمزور بنا رہی ہیں: ایران
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مندوب نے ایران کے خلاف پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کے تعلق سے امریکی حکام کے دعوے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی خود سری اقوام متحدہ کی طاقت اور ساکھ کو کمزور کر رہی ہے.
اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور پامالیوں نے سارے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں اور اُس نے نہ صرف ایٹمی سمجھوتے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ جان بوجھ کر قرارداد بائیس اکتیس کی غلط تشریح کر رہا ہے اور اپنی منھ زوری اور من مانی کی مخالفت کرنے والے اقوام متحدہ کے اراکین حتی اپنے اتحادیوں تک کو دھمکی دے رہا ہے۔
دوسری جانب ایران کی پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکہ کو قانونی لحاظ سے اسنیپ بیک میکانیزم سے استفادے کا کوئی حق نہیں ہے ۔
امریکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کی اسلحہ جاتی پابندیوں کی مدت بڑھانے کی کوششیں ناکام ہوجانے کے بعد ایران کے خلاف دوبارہ پابندیاں نافذ کرنے کے لئے اسنیپ بیک میکانیزم استعمال کرنے کے لئے تگ و دو میں لگا ہوا ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی میں خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ مجتبی ذوالنوری نے ہمارے نمائندے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی سمجھوتے کی چھتیسویں اور سینتیسویں شقوں کی بنیاد پر کسی بھی فریق کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے کی خلاف ورزی کئے جانے کی صورت میں فریقِ مقابل کو اسنیپ بیک میکانیزم کے استعمال کا حق حاصل ہے جبکہ امریکہ اس سمجھوتے سے یکطرفہ طور پر باہر نکل چکا ہے اور اسکے پاس اسنیپ بیک میکانیزم استعمال کرنے کا کوئی حق باقی ہی نہیں رہ جاتا۔
امریکی وزیر خارجہ مائک پمپئو نے ایران مخالف قرارداد سلامتی کونسل میں مسترد ہوجانے کے باوجود جمعرات کو ایک ٹوئٹ میں دعوی کیا کہ ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیاں بیس ستمبر سے گرینویچ کے وقت کے مطابق بارہ بجے شب سے دوبارہ بحال ہو جائیں گی ۔
مائک پمپئو نے اپنے ٹوئٹر ہنیڈل پر اعلان کیا کہ امریکی حکومت نے ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیاں کی مدت بڑھانے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ووٹنگ میں ناکام ہوجانے کے بعد اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ نافذ کرانے کے لئے اسنیپ بیک میکانیزم کو فعال کر دیا ہے۔
امریکہ نے ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیوں کی مدت بڑھانے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ناکامی اور ایٹمی سمجھوتے سے یکطرفہ طور پر باہر نکل جانے کے باوجود ایران کے خلاف دوبارہ پابندیاں نافذ کرانے کے لئے اسنیپ بیک مکانیزم استعمال کرنے کی کوشش کی تھی تاہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین نے امریکہ کے ان ارادوں کو ناکام بنا دیا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے آٹھ مئی دوبزار اٹھارہ کو یکطرفہ طور پر ایٹمی سمجھوتے سے باہر نکلنے کے ساتھ ہی ایران کے خلاف ایٹمی پابندیاں دوربارہ نافذ کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔
ڈونالڈ ٹرمپ کے اس اقدام کی ملکی و بین الاقوامی سطح پر پرزور مذمت کی گئی ہے۔