جوہری معاہدے کے فریق، امریکہ کو اس معاہدے کا شراکت دار نہیں سمجھتے: عراقچی
ایران کے نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے اراکین، امریکہ کو اس معاہدے کا شراکت دار نہیں سمجھتے ہیں اور نتیجے میں وہ امریکہ کیلئے جوہری معاہدے کے میکنزم یا سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے استعمال کے حق کے قائل نہیں ہیں۔
ویانا کے دورے کے موقع پر آئی آر آئی بی نیور سے گفتگو کرتے ہوئے سید عباس عراقچی نے کہا کہ جوہری معاہدے کے دیگر اراکین امریکہ کی جانب سے اسنیپ بیک میکینزم کے استعمال کی کوششوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہیں اور اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ امریکہ کا یہ اقدام موثر ثابت نہیں ہوگا اور جوہری معاہدے کے اراکین سمیت بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ممبران کا بھی یہی موقف ہے۔
نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے 16 ویں اجلاس میں امریکہ کے ممکنہ اقدامات پر بھی بات چیت ہوئی لیکن جوہری معاہدے کے تمام اراکین نے اس معاہدے کو سفارتکاری کی عظیم کامیابی قرار دیتے ہوئے اس کے تحفظ پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران جوہری معاہدے کے سارے اراکین اس معاہدے کے بھرپور نفاذ کے خواہاں ہیں اور ایران کی جانب سے جوہری وعدوں میں کمی لانے سے متعلق ان کی مختلف رائے ہے۔
عراقچی نے کہا کہ ہم بھی ان سے ایران کے خلاف عائد پابندیوں کو اٹھانے سے متعلق اپنے کیے گئے وعدوں پر عمل کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کا 16 واں اجلاس منگل کے روز سینیئر سفارتکاروں ماہرین کی سطح پر منعقد ہوا۔ نائب ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی نائب سربراہ ہلگا اشمید نے اس اجلاس کی قیادت کی۔
اس معاہدے کے اراکین امریکہ کے یکطرفہ اقدامات کا مقابلہ کرنے اور ایران جوہری معاہدے کے تحفظ کے تعلق سے پختہ عزم رکھتے ہیں۔