وینس فیسٹیول میں ایرانی عوام کی مظلومیت کی ترجمانی
ایران کے معروف ہدایتکار مجید مجیدی نے اٹلی کے شہر وینس کے فیسٹیول میں ایران کے خلاف امریکہ کی دشمنانہ پالیسیوں اور اقدامات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی عوام گذشتہ چالیس برسوں سے امریکہ کی غیر انسانی اور غیر قانونی پابندیوں کی بنا پر سخت ترین حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کے معروف ہدایتکار مجید مجیدی نے اٹلی کے شہر وینس کے فیسٹیول میں کورونا وائرس کے دور میں ایران میں دواؤں کی قلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس جیسے سخت ترین بحرانی حالات میں بھی پابندیوں کی بنا پر ایران کے لئے دواؤں کی سپلائی بند رکھی گئی ہے۔انھوں نے مغربی ایشیا میں امریکہ کی جاری مہم جوئی کو ایران اور تمام پڑوسی ملکوں میں سماجی مسائل و مشکلات بڑھنے کی وجہ قرار دیا اور کہا کہ ایران سمیت یہ ممالک ایک ایسے بحرانی علاقے میں واقع ہیں کہ جس کے نتیجے میں سب سے زیادہ بچے اور غریب گھرانے متاثر ہو رہے ہیں۔
واشنگٹن کی یکطرفہ اور ظالمانہ پابندیاں جن میں دوائیں اور طبی وسائل بھی شامل ہیں ایرانی عوام اور خاص طور سے کورونا وائرس کے شکار مریضوں کے لئے کہیں زیادہ مسائل پیدا کر رہی ہیں۔حالیہ مہینوں کے دوران ایران سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں کورونا وائرس کے بڑھتے پھیلاؤ کے بعد مختلف ملکوں کے اعلی ترین عہدیداروں سمیت بین الاقوامی حکام منجملہ ترکی، روس، پاکستان، اور چین کے اعلی حکام نے ایران کے خلاف امریکہ کی یکطرفہ اور غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔اس کے باوجود امریکی حکام کا ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسیوں پر اصرار جاری ہے اور وہ آئے دن ایران کے خلاف نئی نئی پابندیاں عائد کئے جانے کا اعلان کرتے رہتے ہیں۔
چنانچہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کورونا وبا کے دور میں بھی امریکہ کی جاری دشمنانہ پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا اب امریکہ کی اقتصادی دہشت گردی کے مقابلے میں جو طبی دہشت گردی سے جڑی ہوئی ہے، خاموش نہیں رہ سکتی۔